مقامی زبانوں میں عدالتی کام کاج
قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں . بتایا کہ آئین ہند کے آرٹیکل 348(1)(اے) میں کہا گیا ہے. کہ سپریم کورٹ اور ہر ایک ہائی کورٹ میں تمام کارروائی انگریزی زبان میں ہوگی۔ آئین کے آرٹیکل 348 کی شق (2) کہتی ہے کہ شق (1) کی ذیلی شق (اے) میں دیئے گئے ضابطے کے باوجود. کسی ریاست کا گورنر، کسی ایسے ہائی کورٹ کی کارروائیوں میں جس کی پرنسپل سیٹ ریاست میں ہو. کسی سرکاری مقاصد کے لیے ہندی زبان یا کسی دیگر زبان کے استعمال کی اجازت دے سکتا ہے۔
کابینہ کمیٹی کے فیصلہ مورخہ 21مئی 1965 میں کہا گیا ہے. کہ ہائی کورٹ میں انگریزی کے علاوہ کسی دوسری زبان کے استعمال سے متعلق کسی بھی تجویز پر معزز چیف جسٹس آف انڈیا کی رضامندی حاصل کی جائے گی۔
آئین ہند کے آرٹیکل 235 کے تحت، ریاستوں میں ضلع اور ماتحت عدلیہ پر انتظامی کنٹرول متعلقہ ہائی کورٹ کے پاس ہے۔ جہاں تک نچلی عدالتوں میں ہندی یا علاقائی زبان کے استعمال کا تعلق ہے. اس کا فیصلہ ہائی کورٹ اور متعلقہ ریاستی حکومت ایک دوسرے کے مشورے سے کرتی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…