حکومت سے ’’حق زندگی‘‘ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا
سری نگر، 28؍ نومبر
کشمیری پنڈت مائیگرنٹ ملازمین نے جموں میں ننگے پاؤں مارچ نکال کر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ وادی میں ان کی نقل مکانی کے لیے ایک جامع روڈ میپ لاتے ہوئے ان کی حفاظت کے خدشات کو دور کرے۔ پنڈتوں نے 26 نومبر کو یوم آئین کے موقع پر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آئین ہند کے آرٹیکل 21 میں فراہم کردہ “زندگی کے حق
” کی حفاظت کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ’ہم نے کشمیر میں 15 سال گزارے ہیں۔ کشمیری پنڈت اور ملازمین کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کی نقل مکانی کے لیے ایک جامع روڈ میپ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوم آئین کے موقع پر، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیر میں جانیں بچائی جائیں۔ انہوں نے مزید کہا، “کشمیر کے لوگ اس لڑائی میں ہمارے ساتھ ہیں۔
کشمیری پنڈت ٹارگٹ کلنگ کی وجہ سے قربانی کے بکرے بن رہے ہیں۔ دوسری ریاستوں سے آنے والے مہاجر مزدوروں کو مارا جا رہا ہے۔ ایک اور مظاہرین نے کہا کہ کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے ساتھ ان کے جینے کے حق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیں اور ملازمین سے بات کریں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ آئین میں ہمارے جینے کے حق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تعلیم کے حق اور زندگی کے حق کو یقینی بنائیں جس کی کشمیر میں خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ جب تک وادی میں حالات بہتر نہیں ہو جاتے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دوسری جگہ منتقل کرے
ملازمین اپنی جانوں کے سوا کچھ نہیں مانگ رہے ہیں۔ انتظامیہ کو حساسیت کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ملازمین سے بات کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔ ایل جی کو ان باتوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ کشمیر گزشتہ سال اکتوبر سے ٹارگٹ کلنگ کا ایک سلسلہ دیکھ رہا ہے۔
وادی کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ حزب المجاہدین اور دیگر ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں کے دہشت گردوں کی طرف سے وادی کشمیر میں پنچایتی راج نظام کے ذریعے قائم کردہ امن اور جمہوری عمل کو متاثر کرنے اور سیاسی طور پر منتخب نمائندوں میں دہشت پیدا کرنے کی ایک بڑی سازش کا حصہ تھی۔
یہ انکشاف اس وقت ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ستمبر میں جموں و کشمیر کے کولگام میں اڈورہ گاؤں کے ایک سرپنچ کی ٹارگٹ کلنگ میں چھ ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ انسداد دہشت گردی ایجنسی نے ممنوعہ دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کے دہشت گردوں کے ذریعہ سرپنچ شبیر احمد میر کی ٹارگٹ کلنگ کے معاملے میں جموں کی ایک خصوصی این آئی اے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔
ابتدائی طور پر یہ کیس 11 مارچ کو جموں و کشمیر کے کولگام پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا اور این آئی اے نے 8 اپریل کو دوبارہ درج کیا تھا۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان سے کام کرنے والی ممنوعہ دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کے ہینڈلرز نے سرپنچ شبیر احمد میر کی ٹارگٹ کلنگ کو انجام دینے کے لیے دہشت گرد ساتھیوں اور اوور گراؤنڈ ورکرز اور وادی کشمیر میں سرگرم حزب المجاہدین کے دہشت گردوں کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش رچی تھی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…