ایزول، 15 نومبر (ہ س)۔میزورم کے ہنتھیال ضلع کے ماودارگاوں میں پتھر کی کان مہندم ہونے سے اے بی سی آئی انفراسٹرکچر پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے بارہ کارکن پیر کے روز ملبے تلے دب گئے تھے۔ ان میں سے 8 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
حادثے کا شکار ہونے والوں میں سے 5 کا تعلق مغربی بنگال، 3 کا آسام، 2 کا میزورم اور 2 کا جھارکھنڈ سے ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کے کام میں مصروف ایجنسیوں نے بتایا کہ اب تک 8 مزدوروں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ 4 مزدوروں کی تلاش جاری ہے۔
ہنتھیال ضلع کے ڈپٹی کمشنر کی طرف سے منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جن مزدوروں کی لاشیں ملبے سے نکالی گئی ہیں، ان میں سرجیت رائے (26، کچھار، آسام)، مدن داس (25، نادیہ، مغربی بنگال) ، راکیش بسواس (21، نادیہ، مغربی بنگال)، منٹو منڈل (22، نادیہ، مغربی بنگال)، بدھ دیو منڈل (25، نادیہ، مغربی بنگال)، کھیم لال کمار (22، چترا، جھارکھنڈ)، اوم پرکاش کمار (18، چترا، جھارکھنڈ)، سبرت راپتن (24، شمالی پرگنہ، مغربی بنگال) کے طور پر کی گئی ہے۔
ملبے کے نیچے پھنسے باقی مزدوروں کے نام اجے چکما (25، لنگلیئی، میزورم)، شفیق الاسلام (26، گولپاڑہ، آسام)، زاہد الاسلام (27، بارپیٹا، آسام) اور کہام رائے (49، لنگلیئی، میزورم) بتائے گئے ہیں۔ اب تک برآمد ہونے والی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔
حادثے کے دوران پتھروںکے ملبے میں ایک اسٹون کرشر ڈریلنگ مشین بھی پھنس گئی ہے۔ تمام مزدور تعمیراتی کمپنی اے بی سی آئی کے تحت کام کر رہے تھے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…