بھارت درشن

مودی حکومت شمال مشرقی ہندوستان کے اقتصادی احیا کے لئے مکمل طور پر پُرعزم: سونووال

بندرگاہوں، جہاز رانی، آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج کولکاتہ  میں خلیج بنگال کے علاقے میں بحری ترقی کے ذمہ داران کی ایک اہم میٹنگ میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر کے ساتھ  شرکت کی۔ وزیر موصوف نے – بھوٹان، بنگلہ دیش،میانمار اور نیپال کے سفیروں کے علاوہ صنعت و تجارت کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد  خطے کے سمندری شعبے میں قدر جاننے کے لیے تمام ذمہ داران کے درمیان زیادہ تعاون پر زور دیا۔ جناب سونووال نے اس بات کو بھی اجاگر کہ نریندر مودی حکومت ہندوستان کے مشرقی خطہ کے علاوہ  ہندوستان کے پڑوسی ممالک جیسے بھوٹان، بنگلہ دیش، میانمار اور نیپال کی ترقی اور فروغ کے لیے ایکٹ ایسٹ پالیسی کو اپنی زیادہ سے زیادہ صلاحیتوں تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ مودی حکومت شمال مشرقی

اس میٹنگ میں کارپوریٹ دنیا کے سینئر لیڈروں جیسے سیل، ٹاٹا اسٹیل، آئی او سی، ہلدیہ پیٹرو کیمیکلز لمیٹڈ، بی پی سی ایل، جندال اسٹیل، میرسک شپنگ لائنز اور کئی دوسروں  نے بھی شرکت کی ۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں حکومت کی ایکٹ ایسٹ پالیسی پر عمل میں بے مثال تیزی آئی ہے جس سے خطے میں ترقی اور نمو کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ لاجسٹک پیراڈائم کو معقول بنانے اور ایک پرکشش کاروباری تجویز پیش کرنے کے رُخ پر پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان سے مزید فروغ ملا ہے۔ بحری شعبے کے علاوہ درون ملک آبی گزرگاہوں کا شعبہ نقل و حمل کی اس وژنری اسکیم میں تبدیلی کے بڑے کردار ہیں جو ممکنہ طور پر ایک اقتصادی، پائیدار اور موثر موڈ کے ذریعے کارگو کی نقل و حرکت کو انقلاب آفریں بنا رہا ہے۔ اس اہم سفر میں ہم ہر ایک کے لیے زیادہ سے زیادہ فائدے کی خاطر آپ سبھوں کے فعال اور فوری تعاون کے خواہاں ہیں۔

بنگلہ دیش کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنایا جا سکے

میٹنگ میں جن اہم امور پر غور کیا گیا ان میںقومی آبی گزر گاہ-1 اورقومی آبی گزر گاہ-2 کے ذریعے این ای آر کے ساتھ تجارت تھی۔ اس کا مقصد بنگلہ دیش/نارتھ ایسٹ ریجن/میانمار کے ذریعے نارتھ ایسٹ کارگو کی ٹرانزٹ ٹرانسپورٹیشن کو یقینی بناننا ہے تاکہ ایس ایم پی کولکتہ اور بنگلہ دیش کی مختلف بندرگاہوں (چاٹ گام، مونگلا) کے درمیان سامان کی نقل و حرکت کی سہولت کے ذریعے بنگلہ دیش کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنایا جا سکے۔ اس میں میانمار کی سیتوے بندرگاہ کے ساتھ تعاون کے ساتھ آئی ڈبلیو اے آئی کو کے ایم ایم ٹی ٹی پی کے ایک حصے کے طور پر شامل رکھا گیا ہے تاکہ میزورم کے راستے سے شمالی ہندوستان تک مال برداری کی جا سکے۔ مودی حکومت شمال مشرقی

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago