Categories: بھارت درشن

بلوچستان اور شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز پر حملے، 20 اہل کار ہلاک

<h3 style="text-align: center;">بلوچستان اور شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز پر حملے، 20 اہل کار ہلاک</h3>
<h4 style="text-align: right;"><strong>پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع گوادر میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے قافلے پر فائرنگ سے 14 سیکورٹی اہل کار ہلاک ہوئے ہیں۔ ایک اور واقعے میں شمالی وزیرستان میں ریموٹ کنٹرول بم حملے میں ایک افسر سمیت چھ فوجی اہل کار مارے گئے۔</strong></h4>
<p style="text-align: right;">گوادر کے علاقے اورماڑہ میں ہونے والے حملے کے حوالے سے پاکستانی فوج کے ادارے آئی ایس پی آر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کوسٹل ہائی وے پر اورمارا کے قریب او جی ڈی سی ایل کے ایک قافلے پر دہشت گردوں کی ایک بڑی تعداد نے حملہ کیا، جس کا سیکورٹی فورسز نے مؤثر جواب دیا اور او جی ڈی سی ایل کے لوگوں کو حملے کے مقام سے بحفاظت نکال لیا۔ یہ قافلہ گوادر سے کراچی جا رہا تھا جس کی حفاظت ایف سی بلوچستان کے اہل کار اور سیکورٹی گارڈز کر رہے تھے۔</p>
<p style="text-align: right;">بیان میں کہا گیا ہے کہ جھڑپ کے دوران دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔ جب کہ ایف سی بلوچستان کے سات اہل کار اور سات سیکورٹی گارڈز بھی اس لڑائی میں مارے گئے۔فوج کے بیان کے مطابق علاقے کو محاصرے میں لے لیا گیا ہے اور دہشت گردوں کی تلاش جاری ہے۔ایک اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حملے میں سیکورٹی فورسز کی چار گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا کہ ایک گولی سیکورٹی فورسز کی گاڑی کے فیول ٹینک میں لگی جس سے آگ لگ گئی۔واقعہ میں ہلاک ہونے والے افراد کی نعشوں کو اورماڑہ کے ایک قریبی اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔وزیرِ اعظم عمران خان نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔وفاقی وزیرِ داخلہ اعجاز شاہ اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بھی او جی ڈی سی ایل کے قافلے پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔اعجاز شاہ نے اپنے بیان میں چھ سیکیورٹی اہل کاروں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ دُشمنوں کی بزدلانہ کارروائی ہے۔یاد رہے کہ بلوچستان کی کوسٹل ہائی وے پر اس سے قبل بھی سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں پر حملے ہوتے رہے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">بلوچ عسکری گروپس براس کے ترجمان نے نامعلوم مقام سے اپنے بیان میں اورماڑہ حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے 15 سیکورٹی اہل کاروں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔قبل ازیں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں سیکورٹی فورسز پر ہونے والے ریموٹ کنٹرول بم حملے میں ایک کیپٹن سمیت چھ اہل کاروں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 24 سالہ کیپٹن عمر فاروق، نائب صوبیدار ریاض احمد، نائب صوبیدار شکیل آزاد، حوالدار یونس خان، نائیک محمد ندیم اور لانس نائیک عصمت اللہ شامل ہیں۔فوجی ترجمان کے مطابق حملے میں ایک سیکورٹی اہل کار زخمی بھی ہوا ہے۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ان ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">واضح ہو کہ چین کےپرچم بردار منصوبے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کے لیے ناگزیر ہے ، جو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انفراسٹرکچر اقدام کا حصہ ہے۔اس راہداری میں چین کے مغربی صوبہ سنکیانگ کو گوادر سے جوڑنا ہے ، جس سے بیجنگ کو بحیرہ عرب تک رسائی حاصل ہوگی۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago