<h3 style="text-align: center;">کراچی میں پاکستان کے ایک عالم دین کو گولی مار کر ہلاک کردیاگیا</h3>
<p style="text-align: right;">روزنامہ ڈان کے مطابق ہفتہ کے روز کراچی  پاکستان میں ایک مذہبی اسکالر ، جامعہ فاروقیہ کے سربراہ  مولانا ڈاکٹر عادل خان پر جان لیوا حملہ کیا گیا جس میں مولانا عادل سمیت  ڈرائیور کی موت گولی لگنے سےہوگئی۔بتایا جا رہا ہے کہ مولانا عادل خان پر ایک خاص گروپ نے جان بوجھ کر حملہ کیا جس میں ان کی موت ہوگئی۔</p>
<p style="text-align: right;">کراچی پولیس کے مطابق مولانا عادل کی گاڑی  شاہ فیصل کالونی میں ایک شاپنگ سینٹر کے قریب مٹھائیاں خریدنے کے لیے روکی تھی ۔ اسی دوران چند مسلح   بدمعاشوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی ۔اس فائرنگ سے مولانا اور ڈرائیور کی موقع ہی پر موت ہوگئی ۔ اسی دوران مسلح بندوق بردار  گروپ بھاگنے میں کامیاب بھی  ہوگیا۔روزنامہ ڈان نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ’’  کچھ شرپسندشہر میں امن کی فضا خراب کرنے کی کوشش میں ہے‘‘۔ محکمہ انسداد دہشت گردی کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل عمر شاہد حامد نے بتایا کہ پولیس کی جانچ جاری ہے ۔ پولیس اس حملے کی جانچ پرکھ  میں مسلکی تشدد اور دیگر لوازمات پر بھی غور کر رہی ہے۔مزید موصوف نے کہا کہ حملہ آور گروپ کا مقصد کراچی میں مسلکی تشدد بھڑکانا تھا ، اس حملہ میں شامل دیگر فریق کی شناخت بھی اس جانچ کا ایک اہم حصہ ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">واضح ہو کہ دیوبندی مکتب فکر کی ایک ممتاز شخصیت  مولانا عادل پر سرعام جان لیوا حملہ  شہر اور ریاست کی حکومت کے دامن پر ایک بدنما داغ ہے جو کبھی بھی مسلکی تشدد کا رنگ اختیار کرسکتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"></p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…