Categories: بھارت درشن

وارانسی کا پشوپتی ناتھ مہادیو مندر:بھارت ۔ نیپال اتحاد کی علامت

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 وارانسی، 28 مارچ</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وارانسی کے مقدس شہر میں واقع شری سمراجیشور پشوپتی ناتھ مندر جو کہ ہندوستان-نیپال اتحاد کی علامت کے طور پر کھڑا ہے، کاشی وشوناتھ مندر کی ترقی کے بعد سیاحوں اور یاتریوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے۔ وارانسی دنیا کے قدیم ترین زندہ شہروں میں سے ایک ہے اور ہندوؤں کے لیے سب سے اہم زیارت گاہوں میں سے ایک ہے۔  مشہور کاشی وشوناتھ مندر کے ارد گرد وسیع راہداری، جو گزشتہ دسمبر میں کھلی تھی، نے مقدس شہر میں سیاحت کو فروغ دیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کاشی وشوناتھ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے افتتاح کے بعد سے، عقیدت مند بڑی تعداد میں آنا شروع ہو گئے ہیں اور مشہور مندروں کو دیکھنے کے لیے اب کسی کو  بھاری مشکلات کا سامنا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس پروجیکٹ سے مشہور شری سمراجیشور پشوپتی ناتھ مہادیو مندر سمیت متعدد مذہبی مقامات کو فائدہ پہنچا ہے۔  اسے نیپالی مندر اور منی کھجوراہو کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔  بھگوان شیو کے لیے وقف، یہ مندر بڑی مذہبی اہمیت کا حامل ہے۔ نیپال کے بادشاہ کی طرف سے 19ویں صدی عیسوی میں تعمیر کیا گیا، یہ مندر کھٹمنڈو میں پشوپتی ناتھ مندر کی نقل ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یہاں روزانہ کی بنیاد پر پوجا کی جا رہی ہے اور مندر میں آنے والے عقیدت مند خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔  ہمالیائی قوم نیپال کے لوگ باقاعدگی سے مندر جاتے ہیں اور وہ کاشی اور اس کے لوگوں کے لیے بہت عقیدت رکھتے ہیں۔ ایک شردھالو  اروند مشرا کا کہنا ہے کہ   "جو لوگ وارانسی میں کاشی وشواناتھ مندر میں عبادت کرنے آتے ہیں، وہ یقینی طور پر نیپالی مندر کا دورہ کریں گے۔  ہر روز سہ پہر 3 بجے کے بعد ایک لمبی قطار دیکھی جا سکتی تھی۔  نیپال کے ایک عقیدت مند شیوا گوتم کہتے ہیں، ’’یہ مندر کھٹمنڈو کے پشوپتی ناتھ مندر سے ملتا جلتا ہے جو نیپال سے آتے ہیں وہ ضرور مندر جاتے ہیں۔‘‘  نیپالی مندر ایک جیسی ثقافتوں اور مذاہب والے دو ممالک کے درمیان ایک رشتہ ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
آرٹ کے شائقین کے درمیان ایک بڑی کشش، مندر آج فخر کے ساتھ کھڑا ہے۔ کاشی وشوناتھ مندر کی راہداری نے وارانسی کو ہندوستان اور نیپال کے زائرین کے لیے ایک دلکش جگہ بنا دیا ہے۔  وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلے نوٹ کیا تھا کہ مندر کا رقبہ صرف 3000 مربع فٹ تھا جو اب بڑھ کر تقریباً 5 لاکھ مربع فٹ ہو گیا ہے۔  اب 50000 – 75000 عقیدت مند مندر اور مندر کے احاطے میں جا سکتے ہیں۔ یہ راہداری جو تاریخ کو مستقبل کے ساتھ جوڑتی ہے دونوں پڑوسی ممالک کو قریب لانے میں مدد دے رہی ہے جو ایک منفرد رشتہ رکھتے ہیں جس کی خصوصیت رشتہ داری اور ثقافت کے گہرے لوگوں سے لوگوں کے رابطوں سے ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
قابل ذکر بات یہ ہے کہ نیپالی وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا 1 سے 3 اپریل تک ہندوستان کے سرکاری دورے کے دوران وارانسی کا دورہ کریں گے۔ جولائی 2021 میں ہمالیائی قوم کے وزیر اعظم بننے کے بعد یہ ان کا پہلا ہندوستان کا دورہ ہوگا۔ وہ بطور وزیر اعظم اپنے چار پہلے دوروں میں سے ہر ایک میں ہندوستان کا دورہ کر چکے ہیں۔  ان کا ہندوستان کا آخری دورہ 2017 میں ہوا تھا۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان متواتر اعلیٰ سطحی تبادلوں کی روایت کا حصہ ہے۔ اس سے دونوں فریقین کو دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کا موقع ملے گا جس میں ترقی اور اقتصادی شراکت داری، تجارت، صحت کے شعبے میں تعاون، بجلی، رابطے، عوام سے عوام کے روابط اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور شامل ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago