جموں و کشمیر انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (جے کے ای ڈی آئی) کے ڈائریکٹر، اعجاز احمد بھٹ (آئی اے ایس) نے ہفتہ کے روز ترال کی تحصیل اریپال میں نارستان کے ہائی اسکول کے طلبا کے لیے منعقدہ ایک متاثر کن بات چیت اور بیداری پروگرام کی صدارت کی۔ یہ پروگرام نوجوان ذہنوں کو ان کی مکمل صلاحیتوں کو حاصل کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کرنے اور نوجوان نسل میں کاروباری صلاحیت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے جس کا مقصد طلبا کو ضروری علم اور الہام سے آراستہ کرنا تھا۔
انٹرپرینیورشپ کی تبدیلی کی طاقت کو سمجھتے ہوئے، جے کے ای ڈی آئی کے ڈائریکٹر اعجاز احمد بھٹ نے نوجوانوں میں کاروباری ذہنیت کو پروان چڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ جدت طرازی، تخلیقی صلاحیتوں اور لچک کے جذبے کو ابھارتے ہوئے، اس تعامل نے طلباء کو بااختیار بنانے کی کوشش کی کہ وہ انٹرپرینیورشپ کے دائرے کو تلاش کر سکیں اور نہ صرف اپنے اردگرد کے ماحول میں مثبت تبدیلی لانے بلکہ ملک کے مستقبل کی صنعت کے رہنما بھی بن سکیں۔
اس تقریب کا مقصد انٹرپرینیورشپ کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور جدت طرازی کے جذبے کو جگانا تھا، جس کا مقصد طلباء کی مستقبل کی کامیابی پر طویل مدتی اثر ڈالنا تھا۔”انٹرپرینیورشپ میں افراد اور کمیونٹیز کے لیے یکساں طور پر ایک خوشحال مستقبل کی تشکیل کی صلاحیت ہے۔ میں یہاں موجود طلباسے گزارش کرتا ہوں کہ وہ روایتی کیریئر کے راستوں سے ہٹ کر سوچیں اور چیلنجوں کو قبول کریں، مواقع سے فائدہ اٹھائیں، اور حقیقی دنیا کے مسائل کے لیے اختراعی حل تیار کریں۔ میں کوشش کر رہا ہوں کہ اپنے طلباء کو جدت طرازی کے ڈرائیور، ملازمتیں تخلیق کرنے والے، اور مثبت تبدیلی کے ایجنٹ بننے کے قابل بنائیں۔
اخلاق اور اخلاقی اقدار کو سمجھنا چاہئے اور انہیں نقطہ آغاز کے طور پر لینا چاہئے۔ یہ ضروری ہے کہ اس طرح کے تصورات کو کم عمری میں ہی سکھایا جائے اور ہماری آج کی کوششیں ایک بہتر اور خوشحال کل کی طرف لے جائیں گی۔اعجاز احمد بھٹ نے کہا کہ میں میں آپ سب کو جے کے ای ڈی آئی میں خوش آمدید کہتا ہوں تاکہ انٹرپرینیورشپ کے امکانات کو تلاش کیا جا سکے۔ میں آپ کو اپنی سرکاری نقل و حمل فراہم کروں گا اور طلبا کو آنے جانے میں سہولت فراہم کروں گا۔
نارستان ہائی سکول کے طلبا نے پوری تقریب میں بھرپور انداز میں مشغول رہے اور مقرر کی طرف سے شیئر کیے گئے قیمتی علم اور الہام کو بے تابی سے جذب کیا۔اس لیکچر نے ان کے تجسس کو بھڑکا دیا اور کاروباری منصوبوں کو تلاش کرنے اور معاشرے پر مثبت اثر ڈالنے کی خواہش کو جنم دیا۔ مشغول انٹرایکٹو سیشن نے طلباء کو عملی بصیرت اور رہنمائی فراہم کی، جس سے اس تصور کو تقویت ملی کہ وہ اپنی تقدیر خود تشکیل دینے کی طاقت رکھتے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…