Categories: بھارت درشن

پولیس حکام نے وزیر اعلیٰ سندھ کے اعزاز کے بعد بڑے پیمانے پر چھٹی کی درخواستیں واپس لے لیں

<h3 style="text-align: center;">پولیس حکام نے وزیر اعلیٰ سندھ کے اعزاز کے بعد بڑے پیمانے پر چھٹی کی درخواستیں واپس لے لیں</h3>
<p style="text-align: right;">وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بدھ کے روز سندھ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت کسی بھی حالت میں پولیس کا حوصلہ پست نہیں ہونے دے گی۔ شاہ نے کہا ’’سندھ پولیس نے صوبے میں امن کے قیام کے لیےبڑی قربانیاں دی ہیں۔ میں ان کی خدمات ، قربانیوں اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں سے بخوبی واقف ہوں۔ اس مشکل وقت میں حکومت سندھ اپنی پولیس کے ساتھ ہے۔ ہم کسی بھی حالت میں پولیس کے حوصلے پست نہیں ہونے دیں گے۔‘‘</p>
<p style="text-align: right;">شاہ نے یہ باتیں وزیراعلیٰ ہاؤس میں سندھ کے انسپکٹر جنرل پولیس مشتاق مہر ، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل سے ملاقات کے دوران کیں۔ انسپکٹر جنرل کو 19 اکتوبر کو پاکستانی رینجرز کے ہاتھوں یرغمال بنائے جانے کے خلاف ، سندھ انسپکٹر جنرل پولیس ، کم از کم دو اضافی انسپکٹر جنرل ، سات ڈپٹی انسپکٹر جنرل اور سندھ پولیس کے چھ سینئر سپرنٹنڈنٹ نے منگل کے روز طویل رخصت پر جانے کا فیصلہ کیاتھا۔</p>
<p style="text-align: right;">اس ہنگامے کے بعد پیپلز پارٹی کے صدر بلاول بھٹو زرداری نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے معاملات کی تحقیقات کا حکم دینے کو کہاہے۔ اس کے بعد جنرل باجوہ نے کراچی کورکمانڈر کو ہدایت دی کہ’’حقائق معلوم کریں اور واقعات کے بارے میں جلد سے جلد اطلاع دیں۔‘‘</p>
<p style="text-align: right;">آئی جی پی مہر کو جمع کرائی گئی درخواستوں میں ، عہدیداروں نے کہا کہ صفدر کی گرفتاری سے پیدا ہونے والے تناؤ نے انھیں’’پیشہ ورانہ انداز میں فرائض کی ادائیگی‘‘ کو مشکل بنا دیا ہے۔ تاہم سندھ پولیس نے کہا کہ آئی جی پی مہر نے اپنی چھٹی ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اپنے افسران کو حکم دیا ہے کہ وہ بڑی قومی مفاد میں اپنی چھٹی کی درخواست 10 دن کے لیے ملتوی کریں۔</p>
<p style="text-align: right;">مسلم لیگ ن کے رہنما ، ریٹائرڈ کیپٹن محمد صفدر ، جو پیر کو اپنی اہلیہ مریم نواز کے ساتھ ایک ہوٹل میں قیام پزیر تھے ، کو پاکستان جمہوری تحریک کے باغ جناح کے جلسے کے ایک روز بعد’’قائداعظم کے مقبرہ کی  حرمت کی خلاف ورزی‘‘ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ صفدر کی گرفتاری کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی مبینہ آڈیو کلپ ایک ٹویٹر صحافی نے شیئر کی تھی۔ زبیر نے الزام لگایا کہ انسپکٹر جنرل پولیس کو اغوا کیا گیا تھا اور وہ مریم اور اس کے شوہر صفدر کے خلاف 200 دیگر افراد سمیت قائداعظم کی قبر کے تقدس کی پامالی کرنے پر ایف آئی آر درج کرنے پر مجبور تھے۔</p>
<p style="text-align: right;">ٹویٹر پر نشر ہونے والی آڈیو کلپ میں زبیر نے کہا کہ وزیر اعلی ٰمراد شاہ نے ان کی تصدیق کردی ہے کہ پولیس پر گرفتاری کے لیے دباؤ ڈالا گیا ہے۔ زبیر نے کہا ’’جب پولیس نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو ، رینجرز نے آئی جی پی کو اغوا کرلیا‘‘۔</p>
<p style="text-align: right;">مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ سندھ کے انسپکٹر جنرل پولیس کو زبردستی’’سیکٹر کمانڈر کے دفتر لے جایا گیا اور گرفتاری کے حکم پر دستخط کرنے کو کہا گیا۔‘‘</p>
<p style="text-align: right;">وزیر اعلیٰ مراد شاہ نے پی ٹی آئی کے ممبران پارلیمنٹ پر’’سازش‘‘ کرنے کا الزام لگایاہے۔ شاہ کا الزام ہے کہ ان لوگوں نے پولیس کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد کو گرفتار کرنے پر مجبور کرنے کے لیے کام کیا تھا۔ شاہ نے الزام لگایا کہ جس شکایت کنندہ نے ایف آئی آر درج کروائی اس کو پی ٹی آئی کی قیادت کی حمایت حاصل ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">شاہ نے کہا ’’ایک پہلے سے طے شدہ سازش کے حصے کے طور پر ، پی ٹی آئی کے ممبران پارلیمنٹ ایک اعلانیہ مجرم کو تھانے لے آئے اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف جعلی ایف آئی آر درج کرنے پر اکسایا۔‘‘</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ کیپٹن صفدر سمیت مسلم لیگ ن کے اپوزیشن رہنماؤں نے 18 اکتوبر کی شام ساڑھے چار بجے خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مزار قائد کا دورہ کیا۔ 18 اکتوبر کو شام ساڑھے 4 بجے ، شکایت کنندہ وقاص احمد کی سی ڈی آر (کال ڈیٹل رپورٹ) کے مطابق ، وہ سپر ہائی وے پر بقائی یونیورسٹی میں تھا۔ جب شکایت کنندہ مقبرہ پر موجود نہیں تھا ، تو کیپٹن صفدر نے اسے دھمکی دی کہ اس کے سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔</p>
<p style="text-align: right;">پیپلز پارٹی کے صدر ، وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزرا کے ہمراہ رات کے وقت آئی جی کی رہائش گاہ گئے جہاں حیران اور مایوس پولیس فورس کے حوصلے واپس لانے کی کوشش کی۔ بلاول نے ٹویٹر پر ایک گروپ فوٹو میں اپنی تصویر آئی جی مہر ، سینئر پولیس افسران اور سندھ کے وزرا کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ،’’میں سندھ پولیس کے ساتھ متحد کھڑا ہوں ، کیا آپ ہیں؟‘‘</p>
<p style="text-align: right;"></p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago