Categories: بھارت درشن

یورپی یونین کی ممکنہ پابندیوں سے ترکی میں سیاسی کشیدگی کا خطرہ

<h3 style="text-align: center;">یورپی یونین کی ممکنہ پابندیوں سے ترکی میں سیاسی کشیدگی کا خطرہ</h3>
<p style="text-align: right;">انقرہ،13دسمبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">ترکی میں حزب اختلاف کی مرکزی جماعت ’ریپبلکن پیپلز پارٹی‘ نے خود کو ان پابندیوں سے کنارہ کش کر لیا ہے جن کا یورپی یونین نے انقرہ حکومت پر عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">مذکورہ جماعت سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ اور جماعت کے خارجہ تعلقات کے ذمے دار انال چیفکوز کا کہنا ہے کہ ’’ہماری جماعت انقرہ اور برسلز کے درمیان تنازع میں فریق نہیں ہے، جو کچھ ہوا اس کے باوجود ہم یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات جاری رکھیں گے۔‘‘</p>

<h4 style="text-align: right;">العربیہ ڈاٹ نیٹ</h4>
<p style="text-align: right;">العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے چیفکوز کا کہنا تھا کہ ’’آئندہ مارچ میں ترکی کے حوالے سے یورپی یونین کے سربراہ اجلاس کے انعقاد کے ساتھ ہی ہم ان پابندیوں کے بارے میں مکمل طور پر جان لیں گے جو برسلز کی جانب سے انقرہ پر عائد کی جائیں گی۔ ‘‘</p>
<p style="text-align: right;">چیفکوز نے یورپ اور ترکی کے درمیان حالیہ بحران کا ذمے دار حکمراں جماعت کو ٹھہرایا۔ یہ بحران ترکی کی جانب سے بحیرہ روم کے مشرق میں یونانی اور قبرصی جزیروں کے نزدیک تیل کے وسائل کے لیے کھدائی کے تناظر میں آخری چند ماہ میں سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">ترک رکن پارلیمنٹ</h4>
<p style="text-align: right;">ترک رکن پارلیمنٹ کے مطابق انقرہ کو ایک نئی خارجہ پالیسی اپنانا ہو گی جو یورپی یونین اور عرب ممالک کے ساتھ سفارتی تعامل کی روایات کو نقصان نہ پہنچائے۔</p>
<p style="text-align: right;"> اسی طرح انقرہ کو دیگر ممالک کے خلاف ایسی تقاریر سے گریز کرنا ہو گا جو وہ اپنے خلاف استعمال ہونے کی صورت میں مسترد کر دیتا ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">انقرہ پر یورپی پابندیوں کے اثرات</h4>
<p style="text-align: right;">انقرہ پر یورپی پابندیوں کے اثرات کے حوالے سے بین الاقوامی تعلقات کی ترک خاتون پروفیسر اروز ولماز کا کہنا ہے کہ ’’یہ پابندیاں آخر کار ترکی میں اقتصادی صورت حال پر اثر انداز ہوں گی۔ تاہم اگر ان پابندیوں کا مقصد ترک حکومت کو تبدیلی کی طرف مجبور کرنا ہے تو ایسا نہیں ہو سکے گا اور اس کے نتیجے میں ترکی میں ایک بڑا سیاسی دھماکا بھی سامنے آ سکتا ہے‘‘۔</p>
<p style="text-align: right;">العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ولماز کا کہنا تھا کہ میں سمجھتی ہوں کہ اگر یورپی یونین ان پابندیوں کے ذریعے اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام رہی تو وہ ایردوآن کے خلاف اپوزیشن کی جماعتوں کے ساتھ تعلق کو مضبوط بنانے کی کوشش کرے گی۔</p>

<h4 style="text-align: right;">وہ موجودہ حکومت کو ملک میں اصلاحات یا قبل از وقت صدارتی انتخابات</h4>
<p style="text-align: right;">وہ موجودہ حکومت کو ملک میں اصلاحات یا قبل از وقت صدارتی انتخابات پر مجبور نہیں کرے گی۔ گزشتہ روز برسلز میں منعقد ہونے والے یورپی سربراہ اجلاس میں بحیرہ روم میں کھدائی کے کام کے ساتھ متعلق ترک شخصیات اور اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔</p>
<p style="text-align: right;">اجلاس کے ضمن میں فرانسیسی صدر عمانوئل ماکروں کا کہنا تھا کہ ترکی ہتھیار اور جنگجووں کو لیبیا منتقل کر کے یورپ کے امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انقرہ پر آئندہ پابندیاں ذمے داران اور سیکٹروں کو لپیٹ میں لے سکتی ہیں۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago