(بچوں کی بحالی اور وطن واپسی کے لیے پورٹل) کے ساتھ ’’بچوں کی بہبود کمیٹیوں. (سی ڈبلیو سی ) کے لیے تربیتی ماڈیولز، بچوں کی بحالی اور وطن واپسی کے لیے پروٹوکول‘‘ کا آج یہاں بچوں کے عالمی دن (20 نومبر) کے موقع پرآغاز کیا۔ خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت کے سکریٹری جناب اندریور پانڈے اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ جناب پریانک قانون گو، چیئرپرسن، این سی پی سی آر اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ایک ویڈیو پیغام میں خواتین اور بچوں کی بہبود کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے بچوں کے تحفظ کے حوالے سے اپنی نوعیت کی پہلی قومی سطح کی لانچنگ تقریب کے انعقاد پر این سی پی سی آر کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے چائلڈ ویلفیئر کمیٹیاں بہت اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ بچوں کے تحفظ کے تئیں حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، محترمہ۔ اسمرتی ایرانی نے تمام سی ڈبلیو سی اور ڈی سی پی او سے اپیل کی کہ وہ ملک بھر میں بچوں کے تحفظ کے لیے جے جے ایکٹ اینڈ رولز 2021 اور 2022 میں کی گئی ترامیم کو نافذ کرنے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں۔ مزید برآں، انہوں نے پروٹوکول اور ٹریننگ ماڈیولز بنانے میں این سی پی سی آر کی کوششوں کو سراہا۔ وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بچوں کے تحفظ کے لیے معاشرے کو متحد ہونا چاہیے۔ اسمرتی زوبن ایرانی
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے، جناب اندیور پانڈے نے کہا . کہ ہندوستان کو ملک میں بچوں کے تحفظ کے لیے جووینائل جسٹس رولز میں معیاری پروٹوکول اور یکسانیت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کووڈ19 کے دوران سی ڈبلیو سی اور ڈی سی پی یو کے کام کی بھی تعریف کی۔ ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے بارے میں بات کرتے ہوئے. جناب پانڈے نے کہا کہ این سی پی سی آر بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف آن لائن پورٹل کے ساتھ آیا ہے۔ این سی پی سی آر نے چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں کے چیئرپرسنز اور ممبران کے لیے ٹریننگ ماڈیولز تیار کیے ہیں. جو جووینائل جسٹس ایکٹ میں لائی گئی ترامیم کو نافذ کرنے میں مدد کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پی ایم کیئر فار چلڈرن اسکیم کے تحت. تقریباً 4345 بچوں کی شناخت کی گئی جن کے والدین کووڈ کے دوران فوت ہوگئے تھے۔
انہیں پی ایم کیئر اسکیم کے تحت مدد فراہم کی گئی تھی۔ انہوں نے تاکید کی. کہ ہر 3 ماہ بعد ڈی سی پی اوز کے ذریعے ان بچوں کی صورتحال کی نگرانی کی جائے. اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ انہیں تعلیم اور ان کی باز آبادکاری کے لیے تعاون ملتا رہے. . تربیت کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا. کہ ملک بھر میں ٹریننگ پروٹوکول کے نفاذ میں یکسانیت لائے گی ۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…