جل شکتی کے وزیر جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں مطلع کیا کہ سووَچھ بھارت مشن (گرامین) [ایس بی ایم (جی)] حکومت کے ذریعہ 2 اکتوبر 2014 کو لانچ کیا گیا تھا، جس کا مقصد، تمام دیہی کنبوں کو بیت الخلاؤں تک رسائی فراہم کراکے ملک کو 2 اکتوبر 2019 تک کھلے میں رفع حاجت (او ڈی ایف) سے مبرا بنانا تھا۔ حالانکہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کواس پروگرام کے تحت کسی بھی محروم کنبے پر احاطہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا تاکہ کوئی بھی کنبہ محروم نہ رہ جائے۔ سووَچھ بھارت ابھیان
اوڈی ایف درجہ حاصل کر لینے کے بعد، سووَچھ بھارت مشن (جی) کے دوسرے مرحلے کا آغاز یکم اپریل 2020 سے کیا گیا اور اس کے تحت او ڈی ایف درجہ کو برقرار رکھنے پر توجہ مرکوز کرنا، اور ٹھوس و رقیق فضلہ انتظام کاری (ایس ایل ڈبلیو ایم) کے ساتھ مواضعات کو 2024-25 تک او ڈی ایف سے او ڈی ایف پلس میں تبدیل کرنا مقصود تھا۔
کے مطابق 95.4 فیصد کنبوں کو بیت الخلاؤں تک رسائی حاصل ہے۔
ایس بی ایم (جی) مرحلہ-2 کے تحت بھی، نئے اور محروم رہ گئے کنبوں کے لیے انفرادی طور پر بیت الخلاؤں (آئی ایچ ایچ ایچ ایل )کی تعمیر کی غرض سے مالی ترغیبات فراہم کرانے کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ آن لائن مربوط انتظام کاری اطلاعاتی نظام (آئی ایم آئی ایس) پر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ فراہم کی گئی رپورٹ کے مطابق، 2 اکتوبر 2014 کو ایس بی ایم (جی) کے آغاز سے لے کر، اس پروگرام کے تحت اب تک 11.09 کروڑ آئی ایچ ایچ ایل تعمیر کیے جا چکے ہیں۔ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے لحاظ سے تفصیل ضمیمہ میں دی گئی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…