Categories: بھارت درشن

نائب صدر نے مفت سہولتوں کی فراہمی پر وسیع تر بحث کی ضرورت پر زور دیا

<p style="text-align: right;">
 </p>
<div style="text-align: right;">
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اِس تمہید کے ساتھ  کہ وسائل کی بنیاد اور اُن کا بہترین استعمال ترقی پذیر معیشتوں کو ترقی یافتہ ملکوں کی معیشت سے الگ کرتا ہے، نائب صدر جمہوریہ ہند اور راجیہ سبھا کے چیئرمین جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج مفت سہولتوں کی فراہمی پر وسیع تر بحث کی ضرورت پر زور دیاتاکہ ملک میں قلیل وسائل کے انتہائی مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انہوں نے حکومتوں کی فلاحی ذمہ داریوں کے تحت مفت سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کو ترقیاتی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے پر زور دیا اور پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) پر زور دیا کہ وہ اس پہلو کا جائزہ لے تاکہ وسیع تر عوامی بحث کو ممکن بنایا جا سکے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب نائیڈو نے آج نئی دہلی میں پی اے سی کے 100 سال پورے ہونے کے موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کردہ  رقوم کے دانشمندانہ، دیانت دارانہ اور اقتصادی طور پر کفایتی استعمال کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یہ یقینی بن سکے کہ  ہر روپیہ  معلنہ سماجی و اقتصادی نتائج کو حاصل کرنے کے لئے  ہی خرچ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی جو کہ تمام پارلیمانی کمیٹیوں میں سب سے قدیم اور بنیادی ادارہ ہے، وسائل کے اس طرح کے مؤثر استعمال کو یقینی بنانے کی پابند ہے۔</span></span></p>
<p style="text-align: right;">
 </p>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
 </div>
<div class="twitter-tweet twitter-tweet-rendered" style="box-sizing: border-box; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; display: flex; max-width: 550px; width: 550px; margin-top: 10px; margin-bottom: 10px;">
<iframe allowfullscreen="true" allowtransparency="true" data-tweet-id="1467042955290546182" frameborder="0" id="twitter-widget-0" scrolling="no" src="https://platform.twitter.com/embed/Tweet.html?dnt=false&embedId=twitter-widget-0&features=eyJ0ZndfZXhwZXJpbWVudHNfY29va2llX2V4cGlyYXRpb24iOnsiYnVja2V0IjoxMjA5NjAwLCJ2ZXJzaW9uIjpudWxsfSwidGZ3X2hvcml6b25fdHdlZXRfZW1iZWRfOTU1NSI6eyJidWNrZXQiOiJodGUiLCJ2ZXJzaW9uIjpudWxsfSwidGZ3X3NwYWNlX2NhcmQiOnsiYnVja2V0Ijoib2ZmIiwidmVyc2lvbiI6bnVsbH0sInRmd19jb252b3NfcmVwbGllc18xMzAwNSI6eyJidWNrZXQiOiJzd2FwIiwidmVyc2lvbiI6M319&frame=false&hideCard=false&hideThread=false&id=1467042955290546182&lang=en&origin=https%3A%2F%2Fwww.pib.gov.in%2FPressReleasePage.aspx%3FPRID%3D1778052&sessionId=e56459c5a51087770e510e22792b8e2d86a60be0&theme=light&widgetsVersion=9fd78d5%3A1638479056965&width=550px" style="box-sizing: border-box; position: static; visibility: visible; width: 550px; height: 600px; display: block; flex-grow: 1; text-align: right;" title="Twitter Tweet"></iframe></div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">مفت سہولتوں پر بڑھتے ہوئے اخراجات کے تناظر میں جناب نائیڈو نے کہا کہ ’’ مختلف حکومتوں کی طرف سے واضح وجوہات کی بناء پر مفت سہولتیں فراہم کرنے کے موجودہ منظرنامے سے ہم سب واقف ہیں۔ ضرورت مند لوگوں کی فلاح و بہبود اور سماجی تحفظ کو یقینی بنانا حکومتوں کی اگرچہ ایک اہم ذمہ داری ہے لیکن وقت آ گیا ہے کہ فلاح و بہبود اور ترقی کے مقاصد کو ہم آہنگ کرنے پر وسیع تر بحث کی جائے۔ اخراجات کو احتیاط سے متوازن بنایا جانا چاہیے تاکہ قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں طرح کے ترقی کے مقاصد  کو یکساں توجہ حاصل ہو۔ چونکہ پی اے سی کو سماجی و اقتصادی نتائج کے لحاظ سے وسائل کے استعمال کی موثریت کا جائزہ لینا ہوتا ہے اس لئے کمیٹی کیلئے درست ہوگا کہ وہ وسیع تر غور و فکر کے لئے ان دو مقاصد کو متوازن کرنے کے معاملے کا جائزہ لے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب نائیڈو نے نوٹ کیا کہ اگرچہ پی اے سی اُن اخراجات کی جانچ کرتی ہے جو کئے جا چکے ہیں اس کی رپورٹ، مشاہدات اور سفارشات کو ارکان پارلیمنٹ کے سوالات اور ان پر مبنی مباحث اور میڈیا رپورٹنگ کے ذریعے مزید وسعت دی جاتی ہے۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ علاوہ ازیں پی اے سی کی جانب سے حکومت کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں پر نظر رکھنے سے تمام متعلقہ افراد میں 'جانچ کا خوف' پیدا ہوتا ہے۔ اور اس کے نتیجے میں نظامی بہتری اور 'مالی نقصانات' (بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں اور فضول خرچی) کی روک تھام ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ  پی اے سی کے اپنے کردار اور اہمیت کے پیش نظر اُس میں ہر رکن اسمبلی شامل ہونے کا خواب دیکھتا ہے۔</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago