Categories: بھارت درشن

ہم مثالی بھائی چارہ کے ساتھ متحد ہندوستان کے تصور پر یقین رکھتے ہیں: موہن بھاگوت

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ویر ساورکر ایک کٹر محب وطن، ان کی مذمت ناقابل قبول ہے: راج ناتھ سنگھ</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک ڈاکٹر موہن بھاگوت نے اکھنڈ بھارت (متحد ہندوستان)کے تصور کو دہراتے ہوئے ایک بار پھر واضح کیا کہ ہم ہندو۔مسلمان کے درمیان مثالی بھائی چارے والے معاشرے کے تصور کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ مجاہد آزادی  ویر ساورکر پر ایک کتاب کا اجرا کرتے ہوئے سنگھ کے سربراہ نے کہا کہ اتفاق سے آج (منگل) رام منوہر لوہیا کی برسی بھی ہے۔ لوہیا، ساورکر اور مہرشی اروند – تینوں ہی عظیم شخصیات نے متحد ہندوستان کے  تصورکو بڑی اہمیت کے ساتھ پیش کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سنگھ کے سربراہ نے کہا کہ یہ مجاہد آزادی ویر ساورکر کی شخصیت اور ان کے کارناموں کو سامنے لانے اور لوگوں کو ان کے بارے میں حقیقی معلومات دینے میں ان کتابو ں کی بہت اہمیت  ہے۔ گذشتہدنوں ساورکرآئی تینوں کتابوں کا مطالعہ کرنے پر یہ واضح ہو جائے گا کہ در حقیقت ساورکر کی مخالفت کسی خاص شخص کی مخالفت نہیں ہے، بلکہ یہ حقیقی قوم پرستی کے خلاف احتجاج ہے۔ حالیہ دنوں میں ملک میں واقع ہوئی  تبدیلی اور ماحول پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر بھاگوت نے کہا کہ یہ حب الوطنی کا دور ہے، فخر اور شناخت کا دور ہے، مذہب اور ذات پات سے اوپر اٹھ کرفرائض کو پورا کرنے  اور ذمہ داری اداکرنے کا دور ہے۔ سنگھ  سربراہ نے کہا کہ ہندو سماج نے ہمیشہ تنوع کا خیرمقدم کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا سے ہندوستان آنے والے کسی بھیثقافت کویہاں روکا ٹوکا نہیں گیا۔ اس کثرت میں سے بھی وحدت  کے ذرائع تلاش کرنا، یہی ہندو ثقافت کا خاصہ رہا ہے۔ ہندوتوا کی اس وسیع اور عالمی ثقافت کوبھی چھوٹی ذہنیت کے لوگوں نے  بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سینئر صحافیوں ادے ماہورکر اور چیرایو پنڈت کے ذریعہ  انگریزی میں لکھی کتاب 'ویر ساورکر – دی مین ہوکڈ ہیو پریونٹڈ پارٹیشن' کی رونمائی تقریب نئی دہلی کے ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر میں منعقد کی گئی۔ ملک کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ تقریب کی صدارت کر رہے تھے۔ راج ناتھ سنگھ نے ویر ساورکر کی اہمیت کو کم کرنے اور ان کے خلاف مسلسل چلائی جا رہی مذمتی مہم کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ساورکر سورج کی طرح چمکتا ہوئے ا یک مضبوط قوم پرست تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
2003 میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ویر ساورکر کی تصویر کی رونمائی  اور انڈمان و نیکوبار میں ان کے نام کی تختی لگانے کے خلاف احتجاج کے واقعہ کو یاد کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مارکسی لیننسٹوں اور ان کے نظریاتی پیروکاروں نے منظم طریقے سے ویر ساورکر کو بدنام کرنے کے لئے مسلسل مہم چلائی۔ آج ضرورت ہے  ان کی حقیقی سوچ کو لوگوں کے سامنے پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ویر ساورکر ایک سچے قوم پرست تھے۔ ہندوتوا کے بارے میں ان کے خیالات کوغلط طریقے سے پیش کر انہیں مسلم مخالف اور دو قوم پرست نظریہ کے بانی بتانے کی کوشش کی جا تی رہی جبکہ ساورکر ہندوستان کے مجاہدآزادی، ایک انقلابی، ایک عظیم ادیب اور سماجی برائیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے ایک سماجی کارکن تھے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago