سن2021 میں اپنے کامیاب افتتاحی ایڈیشن کے بعد، ہمالیائی فلم فیسٹیول 29 ستمبر سے 3 اکتوبر 2023 تک اپنی دوسری قسط کے لیے واپس آنے والا ہے۔ یہ میلہ، جو لیہہ کے دلکش پہاڑوں کے درمیان منعقد ہونے والا ہے، ہمالیائی فلم سازوں کے مخصوص بیانیے کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ شاندارہندوستانی فلموں کا جشن منانے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
یہ ایونٹ سینما کے متنوع انتخاب کی نمائش کرے گا، جس میں مرکزی دھارے میں شامل بلاک بسٹرز سے لے کر آزاد پروڈکشنز، مختصر فلمیں، فیچر لینتھ فلمیں، اور دستاویزی فلمیں شامل ہیں۔
مزید برآں، سامعین سوال و جواب کے سیشنز اور مقامی فلم سازوں کے لیے اسکرین رائٹرز لیب میں مشغول ہو سکتے ہیں۔منتظمین کے مطابق، فلم فیسٹیول کی مرکزی توجہ آزادانہ نقطہ نظر کی ترقی کو فروغ دینا، مقامی ٹیلنٹ کے لیے نیٹ ورکنگ کے مواقع کی سہولت فراہم کرنا، اور معروف فلم سازوں کی جانب سے ماسٹر کلاسز کی پیشکش کرنا ہے۔
فیسٹیول کی ایک دلچسپ بات مختصر فلموں کا مقابلہ ہے۔یہ فیسٹیول ہمالیائی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے فلم سازوں کو 3 سے 5 منٹ تک چلنے والی فلمیں بنانے کے لیے مدعو کرتا ہے، موضوعی گائیڈ لائن ‘ دی ماؤنٹینز کالنگ’ پر عمل کرتے ہوئےداخل ہونے والوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ افراد اور پہاڑوں کے درمیان تعلق کو تلاش کریں۔
مختصر فلم کے مقابلے کے موضوع کی وضاحت کرتے ہوئے، فیسٹیول کے منتظمین کہتے ہیں، “پہاڑوں سے تعلق رکھنے کا کیا مطلب ہے؟ فطرت کے ساتھ گہرے اور تاریخی تعلق کا تجربہ کرنا؟ آپ کو ہمالیہ کی کہانیوں، جذبات اور تجربات کے ذریعے پہاڑی وادیوں کی گہرائیوں کو تلاش کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…