صحت

کشمیری سائنسدان نواب جان ڈار الزائمر کی تحقیق کے لیے سگما الیون کی مکمل رکنیت کے لیے نامزد

انسانی دماغ کی پیچیدگیوں سے پردہ اٹھانے کے پرجوش جذبے سے کارفرما، کشمیری نژاد سائنسدان ڈاکٹر نواب جان ڈار نے الزائمر کی بیماری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے نیوروڈیجینریٹو عوارض میں اپنی مہارت کا ثبوت دیا ہے۔

اس کا بنیادی کام الزائمر کی بیماری کے بڑھنے میں لوہے کے جمع ہونے، آکسیڈیٹیو تناؤ، اور سیلولر نقصان کے پیچیدہ تعامل میں گہرائی سے غور کرتا ہے۔اپنے محرک کے بارے میں بات کرتے ہوئے اپنی تحقیق کے علاوہ، ڈاکٹر نواب نے اظہار کیا، “میرا مقصد صحت کی دیکھ بھال میں گہری مثبت تبدیلی لانا ہے، اس بات کو یقینی بنانا کہ افراد چاہے ان کے جغرافیائی محل وقوع سے قطع نظر، معیاری طبی دیکھ بھال اور مصائب سے نجات حاصل کر سکیں۔

ڈاکٹر ڈار، امریکہ میں نیورو سائنس کے میدان میں نمایاں پیش رفت کر رہے ہیں۔ وہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے گرین ویلی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے ایک ممتاز سابق طالب علم ہیں۔اس عظیم مشن کے تعاقب میں، ڈاکٹر نواب نے TELEPRAC (ٹیلی پراک)کی بنیاد رکھی، ایک اختراعی تنظیم جو صحت کی دیکھ بھال کے نظام، خاص طور پر جموں اور کشمیر کے علاقے میں انقلاب لانے کے لیے وقف ہے۔یلی پراک  کا وژنری اپروچ جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے صحت کی دیکھ بھال کی مساوی رسائی کو یقینی بناتا ہے۔

یلی پراکصرف ایک تصور سے زیادہ ہے۔ یہ ایک تحریک ہے جس کا مقصد صحت کی دیکھ بھال کو جمہوری بنانا ہے۔  ڈاکٹر ڈار نے اشتراک کیا کہ ہماری توجہ ٹیلی میڈیسن کا فائدہ اٹھانے پر ہے تاکہ خلا کو پر کیا جاسکے اور ان لوگوں کو طبی امداد فراہم کی جائے جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ڈاکٹر ڈار کی اہم تحقیق کے مرکز میں آئرن ڈس ریگولیشن کے کردار اور الزائمر کی بیماری کے تباہ کن اثرات سے اس کے تعلق کے بارے میں گہری تحقیقات ہے۔

ڈاکٹر ڈار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، “آئرن کا جمع الزائمر کی پیتھالوجی میں ایک اہم عنصر کے طور پر ابھرا ہے، جو آکسیڈیٹیو تناؤ اور سیلولر کو پہنچنے والے نقصان کا باعث بنتا ہے۔انہوں نے مزید کہا، “میری تحقیق کا مقصد ان پیچیدہ مالیکیولر میکانزم کو کھولنا ہے جو لوہے کے جمع ہونے، لپڈ پیرو آکسیڈیشن، اور آئرن کو جوڑتے ہیں۔

ڈاکٹر ڈار کی تحقیق کا ایک اہم جزو glutathione peroxidase 4 (Gpx4) ہے، جو ایک ماسٹر ریگولیٹر ہے جو لپڈ پیرو آکسیڈیشن کے خلاف خلیات کے دفاع میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ڈاکٹر ڈار کی تحقیقات اس بات پر غور کرتی ہیں کہ کس طرح Gpx4 اور اس سے منسلک راستے الزائمر کی بیماری میں آئرن سے ہونے والے نقصان اور آکسیٹوسس/فیروپٹوٹک عمل کو کم کر سکتے ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago