Categories: قومی

قومی جل جیون مشن کے تحت 3.04 کروڑ نئے کنکشن دئیے گئے

<p dir="RTL">وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریا نے حکومت کے کلیدی پروگرام ، جل جیون مشن کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔  پینے کے پانی اور صفائی کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب بھارت لال نے اس مشن کی پیش رفت کی تفصیلات بتائیں۔</p>
<p dir="RTL">مسٹر کٹاریا نے مطلع کیا کہ آزادی کے بعد سے اگست 2019 تک (کُل 18.93 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے)  3.23 کروڑ دیہی گھرانوں  کے پاس نل کے پانی کے کنکشن تھے، لیکن اس مشن کے تحت صرف ایک سال کی قلیل مدت میں  3.04 کروڑ دیہی گھرانوں کو نئے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔ اس مشن کے تحت جل جیون مشن نے ایک پُرجوش اور قابل حصول نشانہ مقرر کیا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ ہر دیہی گھرانے کو پائپ کے ذریعہ پانی اس طرح فراہم کیا جانا ہے کہ کوئی نہ چھوٹے۔</p>

<h4 dir="RTL">فیصد پائپ کنکشن مہیا کیا ہے۔ اب تک 27 اضلاع</h4>
<p dir="RTL">انہوں نے بتایا کہ گوا پہلی ریاست ہے جس نے 100 فیصد پائپ کنکشن مہیا کیا ہے۔ اب تک 27 اضلاع ، 458 بلاکوں ، 33،516 گرام پنچایتوں ، 66،210 دیہات تک "ہر گھر جل" کا نشانہ پورا کر لیا گیا ہے۔ حال ہی میں  کرکشیتر اس نشانے  کو پورا کر کے ملک کا ساتواں اور ہریانہ کا 27 واں ضلع بن گیا ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا متعلقہ دیہات کے لوگوں ، گرام پنچایتوں ، واٹر کمیٹیوں سے وابستہ لوگوں ، صحت عامہ کے عہدیداروں اور دیگراسٹیک ہولڈرز کے سر باندھا۔ تلنگانہ ، گجرات ، ہریانہ ، مرکزی خطہ پڈوچیری 100 فیصد کامیابی کے قریب ہیں۔ جو ریاستیں اس رُخ پر پیش رفت کررہی ہیں وہ  ہماچل پردیش ، بہار ، اتراکھنڈ ، منی پور ، میزورم اور انڈمان اور نکوبار کا مرکزی خطہ ہے۔</p>
<p dir="RTL">دو ریاستوں (بہار ، تلنگانہ) اور دو مرکزی علاقوں (پڈوچیری اور انڈمان اور نکوبار) کے مستقبل کے روڈ میپ کے لئے 2021 میں 100 فیصد احاطہ کرنے کا امکان ہے۔ اطلاعاتی ٹکنالوجی سے وزارت فائدہ اٹھا رہی ہے تاکہ ویب پورٹلز اور موبائل ایپس کے ذریعے اسکیم کی پیش رفت سے متعلق تازہ ترین اور متعلقہ معلومات کو عوامی طور پر فراہم کیا جاسکے۔</p>

<h4 dir="RTL">مسٹر کٹیریا نے کہا کہ یہ منصوبہ ایک خاموش انقلاب کی شکل اختیار کر رہا ہے</h4>
<p dir="RTL">انہوں نے کہا کہ پانی زندگی کیلئے امرت ہے اور یہ افسوس کی بات ہے کہ آزادی کی 7 دہائیوں کے بعد بھی دیہات میں خواتین کو اپنے کنبوں کی خانگی ضروریات  کے لئے پینے کا پانی لانے کے لئے کچھ فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔ اس سے ان کی سلامتی اور عزت کو خطرہ لاحق رہتا ہے۔</p>
<p dir="RTL"></p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago