نئی دہلی۔11؍ جنوری(انڈیا نیریٹو)
غیر مقیم ہندوستانیوں کے تعاون کی نشاندہی کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو کہا کہ بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں کے ذریعہ ملک کو بھیجی گئی ترسیلات سال 2022 کے لئے تقریباً 100 بلین امریکی ڈالر تھیں، جو کہ ایک سال میں 12 فیصد کا اضافہ ہے۔
مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں پرواسی بھارتیہ دیوس کنونشن کے دوران ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے این آر آئیز کو “ہندوستان کے حقیقی سفیر” کے طور پر بیان کیا اور ان سے اپیل کی کہ وہ جہاں تک ہوسکے ہندوستان میں بنی مصنوعات اور خدمات کا استعمال کریں تاکہ ملک کا انفرادی برانڈ کو پوری دنیا میں فروغ دیا جا سکتا ہے۔
سیتا رمن نے یہ بھی کہا کہ “چین پلس ون” پالیسی کے بعد، دنیا اب “یورپی یونین پلس ون” پالیسی کے بارے میں بات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہندوستان کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کے سامنے ایک ایسے ملک کے طور پر پیش کر رہی ہے جہاں وہ چین اور یورپی یونین کے علاوہ اپنی فیکٹریاں لگا سکتے ہیں۔
سیتارمن نے کہا کہ ہندوستانی تارکین وطن کو ملک کے چھوٹے اور بڑے تاجروں کے ساتھ بھی شراکت داری کرنی چاہئے تاکہ آزادی کے ‘امرت کال’ کے دوران اگلے 25 سالوں میں این آر آئیز کی کاروباری صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جا سکے۔
وزیر خزانہ نے کہا، “میں تسلیم کرتا ہوں کہ بیرون ملک سے آنے والے ہندوستانیوں کی ترسیلات سال 2022 کے لیے تقریباً 100 بلین امریکی ڈالر ہیں۔ یہ آنے والی سب سے زیادہ ترسیلات میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترسیلات میں2021 کے مقابلے میں اس میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔”ایک سال کے اندر جو وبائی مرض کے بعد تھا، لوگوں نے سوچا کہ ہندوستانی کارکن دوبارہ بیرون ملک واپس نہیں جائیں گے، وہ نہ صرف واپس گئے ہیں بلکہ بہت زیادہ مفید روزگار کے لیے گئے ہیں اور ایک سال کے اندر ترسیلات زر کی تعداد میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انفارمیشن ٹکنالوجی، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، آٹوموبائل، سیمی کنڈکٹر ڈیزائننگ، فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ اور دیگر شعبوں میں ہندوستانی پیشہ ور افراد کے غلبہ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملک علم اور ترقی کا عالمی مرکز بن رہا ہے۔ا
نہوں نے کہا، “آزادی کے امرت کال میں، ایک خواہش مند ہندوستان چار ’’ آئی‘‘ پر توجہ مرکوز کرے گا جس میں بنیادی ڈھانچہ، سرمایہ کاری، اختراع اور شمولیت شامل ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…