Categories: قومی

جس قوم کی سرحدیں محفوظ نہیں، وہ قوم محفوظ نہیں: امت شاہ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بارڈر سیکورٹی کا مطلب ہے قومی سلامتی اور وہ ملک جس کی سرحدیں محفوظ نہیں ہیں، وہ قوم محفوظ نہیں رہ سکتی۔ یہ باتیں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ہفتہ کی سہ پہر دہلی کے وگیان بھون میں  سرحدی سیکورٹی دستہ (بی ایس ایف)کی 18 ویں   تقریب کے دوران کہی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پروگرام میں مہمان خصوصی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ  نتیا نند رائے،مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار،مرکزی  داخلہ سکریٹری، آئی بی ڈائرکٹر، را چیف، بارڈر سیکیورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل راکیش استھانہ اور دیگر اعلی افسران پروگرام میں موجود تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پروگرام کے آغاز میں، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بی ایس ایف کی 18 ویں   تقریب میں بے مثال ہمت، بہادری اور شاندار خدمات کے لئے فورس کے بہادر افسران اور اہلکاروں کو  یاد گار پیش کی۔ پروگرام میں فورس کے 23 ارکان کو تمغوں سے نوازاگیا ۔ اس میں، 12 کو بہادری کے لیے پولیس میڈل اور 11 کو میرٹیرائز سروس کے لیے پولیس میڈل  سے نوازا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس کے بعد وزیر داخلہ نے رستم جی میموریل لیکچر بھی دیا۔ اس موقع پر بی ایس ایف پر مشتمل ایک دستاویزی فلم 'باوا' بھی دکھائی گئی۔مرکزی وزیر داخلہ نے بی ایس ایف کے پہلے ڈائریکٹر جنرل، کے ایف رستم جی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورس اور ملک کی دیگر نیم فوجی دستوں کی قربانیوں کی وجہ سے ہی ہندوستان دنیا  کے نقشے پر اپنی قابل فخر موجودگی درج کرا پا رہا ہے۔چاہے جنگ کے حالات ہوں، امن کا  دور ہو، بی ایس ایف کے جوانوں نے ہمیشہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس کے علاوہ، وزیر داخلہ نے کہا کہ "ہمارے جوان 45 ڈگری گرمی ہو، خواہ وہ لداخ ہو یا صحرا کی سرحدیں، خواہ مشرقی سرحد میں ندی نالے، جنگل، پہاڑ ہوں، بی ایس ایف اور ہماری تمام نیم فوجی دستے،  سرحدوں کی حفاظت میں مصروف ہیں۔   وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ 1965 کی جنگ کے بعد، بارڈر سیکورٹی فورس نے ایک بیج کی شکل میں سرحدی علاقے کی ریاستوں کی 25 بٹالینوں کی مدد سے آغاز کیا، جو آج ایک برگد کا درخت بن کر ملک کو سلامتی فراہم کررہا ہے۔ اٹل کی حکومت میں پہلی بار، 'ایک بارڈر، ایک فورس' کے اصول کو قبول کیا گیا اور اس کا ڈھانچہ تیار کیا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس کے بعد مودی سرکار نے سرحدوں پر بنیادی ڈھانچے کے کام کو ترجیح دی اور سن 2008 سے 2014 تک 3,610 کلومیٹر سڑک تعمیر کی گئی۔ جبکہ سال 2014 سے 2020 تک 4,764 کلومیٹر سڑک تعمیر کی گئی ۔ اسی تسلسل میں، مودی حکومت کے ذریعہ، سڑک کی تعمیر کا بجٹ 2008-2012014 کے دوران 23,000 کروڑ روپے سے بڑھ کر تقریبا،000 44,000 کروڑ روپے ہوگیا۔ 2008 سے 2014 کے دوران 7,270 میٹر پل تعمیر کیے گئے جب کہ سال 2014 سے 2020 کے دوران یہ دوگنا ہو کر 14,450 میٹر ہو گئے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 آخر میں، سیکورٹی فورسز کی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے ساڑھے چار کروڑ روپے مالیت کا سونا چاندی پکڑا ہے، اسی ترتیب میں 15 دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں اور تقریبا   دو ہزار دہشت گرد اور درانداز  پکڑے گئے ہیں۔ امیت شاہ نے کہا کہ الیکٹرانک آلات کی کھوج، سرنگوں کی کھوج، پورٹ ایبل انکرپٹڈ ٹیکٹیکل موبائل مواصلات، اینٹی ڈرون تکنیک جیسے موضوعات پر سریز آف ہیکاتھن فائدہ مند ثابت ہوگی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago