Categories: قومی

اتر پردیش کی کوروا آرڈیننس فیکٹری میں بنے گی اے کے- 203 رائفل، مرکز کی منظوری

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
طویل انتظار کے بعد مرکزی حکومت نے بھارت میں اے کے- 203 رائفلز کی تیاری کی منظوری دے دی۔ ان میں سے پانچ لاکھ سے زیادہ اسالٹ رائفلیں روس کی مدد سے اتر پردیش کے امیٹھی میں واقع کوروا آرڈیننس فیکٹری میں تیار کی جائیں گی۔ آخرکار، ایک دہائی کے بعد، ہندوستانی فوج کی ایک دیسی جدید اسالٹ رائفل کی تلاش <span dir="LTR">AK- 203</span>کی شکل میں ختم ہونے والی ہے جو <span dir="LTR">INSAS</span>رائفل کی جگہ لے گی۔ اسے اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ اس کے استعمال سے فوجیوں کی جنگی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے 6 دسمبر کو ہندوستان کے دورے سے قبل منظوری کے کئی سیاسی اثرات بھی مرتب ہونے جا رہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بھارتی فوج کو 7 لاکھ 70 ہزار رائفلوں کی ضرورت ہے جن میں سے ایک لاکھ رائفلیں روس سے درآمد کیا جائے گا اور سب سے زیادہ پانچ لاکھ ' بھارت میں تیار کیا جائے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے 3 مارچ 2019 کو کوروا آرڈیننس فیکٹری، امیٹھی، اتر پردیش میں اس اسکیم کا باضابطہ افتتاح کیا ہے۔ اس کے بعد، یہ منصوبہ دو سال تک مذاکرات کے دور میں الجھ گیا کیونکہ حکومت روس کی مدد سے بنائے جانے والے <span dir="LTR">AK- 203</span>کی قیمت کے حوالے سے الجھن میں پڑ گئی۔ 'میک ان انڈیا' پروجیکٹ میں تاخیر کی وجہ سے ہندوستانی فوج نے امریکہ سے 72 ہزار سگ سویر رائفلیں خریدیں اور اوپر سے 72 ہزار رائفلوں کا ایک اور آرڈر دیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بھارت اور رائلٹی روس سے جنوری کے وسط میں، جب 2019 میں معاہدہ ہوا تو ہر درآمدی رائفل کی قیمت تقریباً 1,100 امریکی ڈالر ہونے کی توقع تھی لیکن بات چیت کے دوران بھارت میں بننے والی 6 لاکھ 50 ہزار رائفلوں کی قیمت پر روس سے اختلافات ہوگئے۔ جون 2020 میں وزارت دفاع نے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی۔ اگرچہ اس کی رپورٹ اور سفارشات منظر عام پر نہیں آئیں لیکن قیمتوں کا معاملہ تقریباً ایک سال تک زیر التوا رہا۔ ستمبر 2020 میں، جب وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم (<span dir="LTR">SCO</span>) کے وزرائے دفاع کی میٹنگ کے لیے ماسکو کا دورہ کیا، تو <span dir="LTR">AK- 203</span>رائفل کے معاہدے کو حتمی شکل دی گئی لیکن قیمتوں کا تعین نہیں ہوا۔ دو سال کی طویل بات چیت کے بعد اب قیمت کے حوالے سے الجھا ہوامسئلہ حل ہو گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس پروجیکٹ کو انڈو رشین جوائنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام سے جانا جائے گا۔ رائفل کو ایڈوانس ویپنز اینڈ ایکوپمنٹ انڈیا لمیٹڈ، میونیشنز انڈیا لمیٹڈ اور روس کی روسوبورون ایکسپورٹ اور کونکورن کلاشنکوف نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ منصوبے میں تاخیر کی ایک بڑی وجہ سودے بازی تھی۔ اس منصوبے کو حتمی منظوری دینے کا فیصلہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے 6 دسمبر کو ہندوستان کے دورے سے قبل لیا گیا ہے۔ 7.62 <span dir="LTR">X 39</span>ملی میٹر کیلیبر کی پہلی 70 ہزار <span dir="LTR">AK- 203</span>رائفلز میں روسی پارٹس ہوں گے لیکن اس کے بعد یہ رائفل مکمل طور پر دیسی ہوگی۔ یہ رائفلیں انسداد شورش اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ہندوستانی فوج کی آپریشنل تاثیر میں اضافہ کریں گی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago