Categories: قومی

آسام سیلاب: ریاست کے 27 اضلاع اب بھی متاثر، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4 لوگوں کی موت

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
آسام میں سیلاب کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔ ریاست کے 27 اضلاع کے 2,894 گاؤں کی کل 25,10,989 آبادی اب بھی سیلاب سے متاثر ہے۔ اس کے ساتھ ہی گزشتہ 24 گھنٹوں میں سیلاب کی وجہ سے 4 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (اے ایس ڈی ایم اے) نے ہفتے کے روز کہا کہ تمام سرکاری اداروں کے ساتھ ریاست کے شدید سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اضافی وسائل کے ساتھ راحت اور امداد کا کام تیز کیا جا رہا ہے۔ متاثرہ اضلاع بالخصوص وادی کچھار میں صورتحال انتہائی نازک ہے۔ آسام حکومت کے وزراء  کی قیادت میں تشکیل دی گئی ٹیمیں اور سینئر سیکرٹریوں کی مدد سے آسام میں خوفناک سیلاب کے بعد ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے جلد ہی ریاست کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ایٹا نگر اور بھونیشور کے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے جوانوں کے ساتھ ہندوستانی فوج، ایس ڈی آر ایف، فائر اینڈ ایمرجنسی عملہ، پولیس فورس اور آپ دوست رضاکار، این ڈی آر ایف کی ٹیمیں بچاؤ کارروائیوں، راحت اور سامان کی تقسیم میں ضلع انتظامیہ کی مدد کر رہی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہفتہ کو 57.55 میٹرک ٹن اجناس کی ہوائی نقل و حمل بشمول چاول، پینے کا پانی، کھانے کے پیکٹ، مویشیوں کے لیے گندم کی چوکر وغیرہ کی گوہاٹی اور جورہاٹ سے کچھار ضلع ہیڈکوارٹر شہر سلچر تک پہنچائی گئی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سیلاب سے متعلق حقائق کے مطابق ریاست کے 27 اضلاع کے 2,894 گاؤں میں سے 25,10,989 گاؤں کی کل آبادی اب بھی سیلاب سے متاثر ہے۔ اس کے ساتھ، کل 80346.28 ہیکٹر فصل کا رقبہ اب بھی سیلاب سے متاثر ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 04 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور اب تک ریاست میں کل 121 افراد (سیلاب میں 104 اور لینڈ سلائیڈنگ میں 17) ہلاک ہو چکے ہیں۔ تمام متاثرہ علاقوں میں 637 ریلیف کیمپ اور 259 ریلیف ڈسٹری بیوشن سینٹر کھولے گئے ہیں۔ ان ریلیف کیمپوں میں کل 2,33,271 سیلاب سے متاثرہ لوگ رہ رہے ہیں۔ سیلاب کی صورتحال میں معمولی بہتری دکھائی دے رہی ہے کیونکہ متاثرہ علاقوں سے پانی کم ہو رہا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago