Categories: قومی

رواں سال پنجاب ، ہریانہ اور یوپی میں دھان کے پرالی کی پیداوار میں نمایاں کمی کی توقع ہے

<p style="text-align: right;">
 <span style="color: black; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: justify;">دھان کی پرالی کی پیداوار  میں  کمی لانےکی سمت میں اٹھائے گئے اقدامات سے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ ہریانہ ، پنجاب  اور اترپردیش 8  این سی آر اضلاع میں دھان کا کل رقبہ رواں سال کے دوران  پچھلے سال کے مقابلے میں 7.72فیصد کم ہوگیا ہے۔ اس طرح  غیر باسمتی قسم سے  کل دھان کی پرالی مقدار گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال کے دوران   12.42فیصد کم ہونے کا امکان ہے۔ مرکزی حکومت اور ہریانہ ، پنجاب اور اترپردیش کی ریاستی حکومتیں  فصلوںمیں تنوع لانے کے ساتھ  دھان کا پوسہ 44 قسم کے استعمال  میں کمی لانے کے ساتھ فصلوں میں تنوع لانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔ فصلوں میں تنوع اور کم مدتی پوسا۔44 قسم  زیادہ  پیداوار  دینے  والی قسموں   کے  پرالی جلانے کے معاملے میں   اس پر قابو پانے  کرنے  کی خاطرایکشن پلان  اور فریم ورک کا حصہ ہیں۔</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;"> ہریانہ ، پنجاب اور اترپردیش کی ریاستی حکومتوں سے حاصل اعدادوشمار کے مطابق رواں سال دھان کی پرالی کی کل مقدار میں کمی آئے گی۔رواں سال پنجاب میں دھان کی پرالی کی کل مقدار  1.31  ملین ٹن  (2020 میں  20.05  ملین ٹن سے کم ہوکر 2021  میں  18.75  ملین ٹن ) تک کم ہونے کا امکان ہے ۔ متعلقہ ریاستوں میں  پرالی کی کل مقدار 2020  میں 28.4 ملین ٹن جو اب 2021  میں کم ہوکر 26.21  ملین ٹن ہونے کی امید ہے ۔غیر باسمتی قسم میں  اور بھی کمی کی امید ہے ۔ خاص  طور پر غیر باسمتی قسم کی فصلوں سے دھان کی پرالی کی مقدار  2020  میں پنجاب میں  17.82  ملین ٹن سے کم ہوکر 2021  میں 16.07  ملین ٹن اور ہریانہ  میں 2020  میں 3.5 ملین ٹن سے کم ہوکر 2021  میں  2.9 ملین ہونے کی امید ہے۔ کمیشن نے ایک وسیع ترین ڈھانچے کے ذریعہ متعلقہ ریاستی حکومتوں  کو قلیل مدتی  اور جلدی سے تیار ہونے والی فصلوں کی قسموں کو فروغ دینے کا حکم دیا تھا کیونکہ انہیں   کافی  ہنرمندی سے   انتظام میں لایا جاسکتا ہے اور دھان کی پرالی کے انتظام کے لئے ایک وسیع ترین  راستہ فراہم کیا جاسکتا ہے۔ بھارت سرکار کی زرعی اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت کی سفارشوں کے مطابق سی اے یو ایم  نے  اسے فروغ دینے کے لئے  ریاستی حکومتوں کے ساتھ مثبت کوشش کی تھی ۔اس کے علاوہ اترپردیش کے این سی آر اضلاع کے ساتھ ساتھ  پنجاب اورہریانہ جیسی ریاستوںمیں  بھی پانی کی زیادہ سے زیادہ کھپت کرنے والی دھان کی فصل والے علاقوں کو متبادل فصل کی طرف موڑ کر  فصل کی اقسام کے پروگرام کو نافذ کیا جارہا ہے ۔</span></span></span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago