Categories: قومی

کاروبارمیں شمولیت اور معاشی شمولیت حقیقی معنوں میں سماجی انصاف ہے: وزیراعظم مودی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 نئی دہلی، 30؍جون</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج  'اُدیمی بھارت' پروگرام میں شرکت کی  اور کئی  اہم اقدامات کا آغاز کیا۔ انہوں نے 23-2022 کے لیے پی ایم ای جی پی سے  مستفید ہونے والوں کو ڈیجیٹل طور پر امداد بھی منتقل کی۔ ایم ایس ایم آئیڈیا ہیکاتھان 2022 کے نتائج کا اعلان کیا۔ قومی ایم ایس ایم ای ایوارڈز، 2022 کی تقسیم کی اور سیلف ریلائنٹ انڈیا (ایس آر آئی) فنڈ میں 75 ایم ایس ایم ایز کو ڈیجیٹل ایکویٹی سرٹیفکیٹ جاری کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزراء  جناب نارائن رانے اور جناب  بھانو پرتاپ سنگھ ورما، ملک بھر سے آئے ہوئے  ایم ایس ایم ای اسٹیک ہولڈرز اور مختلف ممالک کے سفارت کار موجود تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایم ایس ایم ای انڈیا کی کوششیں آتم نربھر بھارت کے لئے  کلیدی رول ادا کریں گی۔  انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی میں ہندوستان جو بھی بلندیاں حاصل کرے گا، اس کا انحصار ایم ایس ایم ای سیکٹر کی کامیابی پر ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کے ایم ایس ایم ای سیکٹر کا ہندوستان کی برآمدات کو بڑھانے اور ہندوستان کی مصنوعات کو نئی منڈیوں تک پہنچانے کے لیے مضبوط ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا "ہماری حکومت آپ کی قابلیت اور اس شعبے کی بے پناہ صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے لے رہی ہے  اور نئی پالیسیاں بنا رہی ہے۔"انہوں نے کہا کہ آج شروع کئے گئے اقدامات اور حکومت کی طرف سے کئے گئے دیگر اقدامات ایم ایس ایم ای کے معیار اور فروغ سے جڑے ہوئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیراعظم نے نے کہا  کہ جب ہم ایم ایس ایم ای کہتے ہیں تو یہ تکنیکی زبان میں مائیکرو ،اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز تک پھیل جاتا ہے، لیکن یہ بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے ہندوستان کی ترقی کے سفر کا ایک بہت بڑا ستون ہیں۔ ایم ایس ایم ای سیکٹر کا ہندوستان کی معیشت کا تقریباً ایک تہائی حصہ ہے۔ ایم ایس ایم ای سیکٹر کو مضبوط کرنے سے پورے معاشرے کو تقویت ملتی ہے، جس سے ہر ایک کو ترقی کے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ یہ شعبہ حکومت کی اعلیٰ ترجیحات میں سے ایک ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago