Categories: قومی

مرکز نے، افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے اقلیتوں سے ہندوستانی شہریت کے لیے درخواستیں طلب کی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>مرکز نے، افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے اقلیتوں سے ہندوستانی شہریت کے لیے درخواستیں طلب کی</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مرکز نے، افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے، ہندو، سکھ، بَودھ، پارسی اور عیسائی برادری کے اُن لوگوں سے، جنہوں نے بھارت میں پناہ لی ہوئی ہے، بھارتی شہریت کے لیے درخواستیں طلب کی ہے۔مرکز نے افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے، ہندو، سکھ، بَودھ، پارسی اور عیسائی برادری کے اُن لوگوں سے، جو گجرات، راجستھان، چھتیس گڑھ، ہریانہ اور پنجاب کے 13 ضلعوں میں رہ رہے ہیں، بھارتی شہریت کے لیے درخواستیں طلب کی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مرکزی وزارتِ داخلہ نے اِس سلسلے میں کل ایک اطلاع نامہ جاری کیا۔ یہ اطلاع نامہ، شہریت سے متعلق قانون 1955 کے تحت حکم پر فوری عمل درآمد کے لیے ہے۔ گجرات کے<span dir="LTR">Morbi</span>، راجکوٹ، پَٹن اور وڑودرا، چھتیس گڑھ کے دُرگ اور بَلودا بازار، راجستھان کے جالور، اُدے پور، پالی، باڑمیر اور سِروہی، ہریانہ کے فریدآباد اور پنجاب کے جالندھر ضلعوں میں فی الحال رہنے والے لوگ، بھارتی شہریت کی درخواست دینے کے اہل ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
واضح ہو کہ ہندوستانی حکومت نے شہریت قانون میں ردو بدل کر کے  ، افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے،ہندو، سکھ، بَودھ، پارسی اور عیسائی برادری کے لیے کہا تھا کہ وہ اگر چاہے تو ہندوستان کی شہریت حاصل کرسکتا ہے۔ اب مرکزی حکومت نے ان لوگوں سے کہا ہے کہ  جنہیں  بھارت میں پناہ پہلے ہی سے لے رکھی ہے،وہ تمام سے بھارتی شہریت کے لیے درخواستیں طلب کی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>غیر مسلموں کے لیے ہندوستان کی شہریت کی راہ ہموار</strong><strong>،</strong><strong>نوٹیفکیشن جاری</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے آئے غیر مسلم مہاجرین سے مرکزی حکومت نے ہندوستانی شہریت کے لیے  درخواستیں طلب کی ہیں۔ یہ تارکین گجرات ، راجستھان ، چھتیس گڑھ ، ہریانہ اور پنجاب 13 اضلاع سے ہیں۔ وزارت داخلہ نے جمعہ کی شب اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کیا۔ دوسا ل پہلے 2019<span dir="LTR">CAA </span>بنایا گیا جس میں ملک کے مختلف حصوں میں اس قانون کی مخالفت کی گئی تھی۔ تب سے اس قانون پر عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔ اب ہندوستان کے ایسے مہاجرین کے لئے نئی اطلاع کے ساتھ شہری بننے کا راستہ صاف ہوچکا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جمعہ کی رات، مرکزی وزارت داخلہ نے ایک اطلاع میں کہا ہے، 'مرکزی حکومت، سٹیزن شپ ایکٹ کی دفعہ 16 میں دی گئی حقوق کی شق – 1955، سیکشن 5 کے تحت بھارتی شہری کے طور پر پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کی اقلیتوں کو سیکشن 6 کے تحت ہندوستانی شہریت کا اندراج یا رجسٹریشن دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کے غیر رہائشیوں موربی، راجکوٹ، پٹن، وڈودرا (گجرات)، درگ اور بالودابازار (چھتیس گڑھ)، جالور، ادے پور، پالی، باڑمیر، سروہی (راجستھان)، فرید آباد (ہریانہ) اور جالندھر (پنجاب میں رہنے والے )غیرمسلم اس کے تحت ہندوستانی شہریت کے لئے آن لائن درخواست دینے کے اہل ہیں۔<span dir="LTR">'</span></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نوٹیفکیشن کے مطابق ، مہاجرین کی درخواست کی تصدیق ڈی ایم سکریٹری برائے ریاست یا ضلع کرسکے گی۔ ریاست کا ضلع مجسٹریٹ یا ہوم سکریٹری ایک آن لائن اور تحریری رجسٹر بنائے گا۔ رجسٹر ایسے مہاجرین کو ہندوستان کے شہری کی حیثیت سے رجسٹر کرے گا۔ اس طرح کی معلومات کی ایک کاپی سات دن میں مرکزی حکومت کو بھیجنی ہوگی۔ </p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یادر ہے کہ جب 2019 سی اے اے ایکٹ پاس کیاگیا، ملک کے بہت سے حصوں میں احتجاج کے درمیان 2020 سال کے آغاز میں دہلی میں فسادات ہوئے تھے۔ سی اے اے ان پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے ہندو ، سکھ ، جین ، بدھ ، پارسی اور عیسائی مہاجرین کو بھی ہندوستانی شہریت فراہم کرتا ہے۔ جو 31 دسمبر 2014 سے پہلے ہندوستان آئے ہیں۔ تب سے یہ قانون برقرار ہے۔ تاہم ، نئی نوٹیفکیشن کے ساتھ ، ایسے لوگ اب ہندوستان کے شہری ہوں گے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago