Categories: قومی

جناب پیوش گوئل نے ڈیجیٹل کامرس کے لئے اوپن نیٹ ورک کا جائزہ لیا

<p>
 </p>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی:</span></span><span dir="LTR" lang="EN-US" style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">26</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اکتوبر،2021۔</span></span> <span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ڈی پی آئی آئی ٹی کے اوپن نیٹ ورک فار ڈیجیٹل کامرس (او این ڈی سی) پہل پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں جناب انوراگ جین، سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی اور او این ڈی سی کی مشاورتی کونسل کے اراکین بشمول شری آر ایس شرما سی ای او، این ایچ اے، جناب عادل زین البھائی، چیئرمین، کیو سی آئی، جناب دلیپ آسبے، ایم ڈی اینڈ سی ای او، این پی سی آئی، جناب سریش سیٹھی، ایم ڈی اور سی ای او، این ایس ڈی ایل-ای گورنمنٹ جناب کمار راج گوپالن، سی ای او، آر اے آئی، جناب اروند گپتا، بانی، مائی جی او اور اوانا کیپیٹل کی محترمہ انجلی بنسل نے شرکت کی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0cm 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">وزیر موصوف کو منصوبے پر ہونے والی نمایاں پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ کیو سی آئی نے ایک مشن موڈ میں پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے ماہرین کی ایک ٹیم قائم کی ہے۔ او این ڈی سی ٹیم کی تکمیل کے لیے متعدد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو رضاکاروں کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ ایک او این ڈی سی گیٹ وے بھی قائم کیا گیا ہے۔ نیٹ ورک کے تمام اجزاء کا احاطہ کرنے والے تقریباً 20 ادارے آن بورڈنگ کے مختلف مراحل میں ہیں۔ ڈی پی آئی آئی ٹی نے پروجیکٹ پر ابتدائی کام کے لیے تقریباً 10 کروڑ روپے کے بجٹ کو منظوری دی ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0cm 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نجی شعبے کی قیادت میں غیر منافع بخش کمپنی قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔اس ادارے سے آبادی کے پیمانے کے نفاذ کیلئے ایک اسٹارٹ اپ ذہنیت فراہم ہونے کی امید ہے جو مستقبل کے نقطہ نظر کے ساتھ ساتھ بندوبست میں اہل ہو اور اس کی قیادت کو تجارت کی گہری سمجھ ہو، جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ قابلیت ہو اور اس کے بعد تبدیلی لانے کیلئے مشنری نقطہ نظر ہو۔ ایک غیرمنافع بخش کمپنی کابنیادی ڈھانچہ منافع کو زیادہ کرنے کی مہم کیلئے مالکان کو کسی بھی  قسم کی ترغیب دینے سے روکتی ہو  اور اعتماد گورننس، احتساب اور شفافیت کے سخت معیارات فراہم کرتے ہوئے اخلاقی اور ذمہ دارانہ رویے پر توجہ مرکوز کرتی ہو۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0cm 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اس ادارے کا کردار اہل ٹیکنالوجی کو اپنانے، اس کی تعمیر کے ذریعے نیٹ ورک تیار کرنے اور ایکو سسٹم ماہرین کے ذریعے وسیع پیمانے پر رضاکارانہ شرکت کو فروغ دینے کی ہوگی۔ یہ صارفین کے تحفظ، منصفانہ تجارت اور ریگولیٹری پر عمل آوری  کے اصولوں پر  مبنی ضابطہ اخلاق اور نیٹ ورک کے فوائد قائم کرکے نیٹ ورک کے نظم وضبط کو یقینی بنائے گا۔ ادارہ نیٹ ورک کے انتظام کے لئے بنیادی ٹیکنالوجی فراہم کریگا مثلاً نیٹ ورک کیلئے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، مشترکہ رجسٹری، شرکاء اور سرٹیفکیشن ایجنسیوں کی تصدیق اور شکایات کا ازالہ۔ یہ ادارہ خریداروں، فروخت کنندگان اور بازار کی سرگرمیوں کے گیٹ ویز کیلئے حوالہ جاتی ایپلی کیشن تیار کریگا اور چلائے گا۔ اس کے علاوہ اس نیٹ ورک کو شراکتدار اداروں کے ساتھ مطلوبہ معلومات سے آراستہ کریگا۔ یہ موجودہ سافٹ ویئر ایپلی کیشن کے نیٹ ورک موافقت کو آسان بنانے کیلئے تیارشدہ ٹولز تیار کرکے ایس ایم ایز کو ان کی ڈیجیٹل تبدیلی میں مدد کریگا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0cm 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اس میٹنگ میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا، پنجاب نیشنل بینک، بینک آف بڑودہ، نباڑڈ، سڈبی، نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا، این ایس ڈی  ایل، سی ڈی ایس ایل، این ایس ای اور بی ایس ای کے اعلیٰ نمائندوں سمیت ممکنہ پرموٹروں نے بڑی تعداد  میں حصہ لیا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0cm 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب گوئل نے اس نیٹ ورک میں ہوئی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اور اس نیٹ ورک کو جلدی حقیقت بنانے کیلئے وقت کے حد کو کم کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ایکو سسٹم سے وسیع  شراکت داری کو یقینی بنایا جانا چاہئے اور ادارہ جاتی بنیادی ڈھانچہ اس طرح سے تیار کیا جانا چاہئے جس سے یہ یقینی ہو کہ ادارہ اخلاقی، باہمی امداد، جمہوری اور ذمہ دار طریقے سے کام کرے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ او این ڈی سی نیٹ ورک میں اعتماد پیدا کرنے کیلئے مزید کوشش کی جانی چاہئے اور شکایات کے ازالے کیلئے وسیع میکینزم قائم کیا جانا چاہئے۔</span></span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago