Categories: قومی

چینی کمپنیاں ہندوستان میں مالی بدعنوانی میں ملوث: رپورٹ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی ،2 مارچ</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کووڈ-19 کی وبا کے بعد سے، چین اقتصادی بحالی کے لیے خود کو ایک قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن چینی ویکسین کی طرح جس نے افادیت کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں، اقتصادی بحالی میں ملک کی شراکت بربادی، دھوکہ دہی اور سیاسی ہیرا پھیری کے ساتھ آتی ہے۔ بیجنگ بدعنوانی اور جرائم کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے جسے چینی حکومت سے وابستہ کمپنیاں عادتاً جنوبی ایشیا میں غیر منصفانہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہندوستان میں جی ایس ٹی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی ایک رپورٹ کے مطابق کئی چینی کمپنیاں ٹیکس چوری میں ملوث پائی گئیں ہیں۔ وہ سامان یا خدمات کی حقیقی رسید کے بغیر کچھ فرموں سے دھوکہ دہی سے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ<span dir="LTR">(ITC) </span>حاصل کر رہے تھے۔ وہ اپنے صارفین سے جی ایس ٹی بھی وصول کر رہے تھے اور جمع نہیں کر رہے تھے۔ کچھ چینی کمپنیاں ہندوستانی کمپنیوں کے ساتھ ملی بھگت سے مختلف چینی فرموں/کمپنیوں کو جعلی رسیدیں جاری کر رہی تھیں جن میں چینی شہری بطور ڈائریکٹر خدمات کی فراہمی کے بغیر تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 مالی بے ضابطگیوں میں ملوث چینی کمپنیوں کی ایک طویل فہرست ہے۔ دسمبر 2021 میں، آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے چینی اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں اور فروخت کنندگان ژاومی اور اوپو پر سرچ آپریشن کیا اور پایا کہ دونوں کمپنیوں نے انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کے تحت متعلقہ اداروں کے ساتھ لین دین کے انکشاف کے لیے مقرر کردہ ریگولیٹری مینڈیٹ کی تعمیل نہیں کی تھی۔ اس طرح کی کوتاہی انہیں 1,000 کروڑ روپے تک کے جرمانے کے لیے ذمہ دار بناتی ہے۔ ایک اور مثال میں، کیمیکلز، بال بیرنگ، مشینری کے پرزہ جات اور انجیکشن مولڈنگ مشینری کے کاروبار میں مصروف چینی فرموں پر (نومبر 2021 )بھارتی محکمہ انکم ٹیکس نے چھاپہ مارا کیونکہ وہ اکاؤنٹس کی کتابوں میں ہیرا پھیری کے ذریعے ٹیکس چوری میں ملوث تھیں۔ ملک بھر میں تقریباً 20 احاطے پر محیط سرچ آپریشنز نے انکشاف کیا کہ ان فرموں نے گزشتہ دو سالوں میں شیل اداروں کے نیٹ ورک کے ذریعے چین کو تقریباً 20 کروڑ روپے منتقل کیے ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago