دیواس۔21؍ جنوری (انڈیا نیریٹو)
ویکسین بنانے والی کمپنی سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے سی ای او آدر پونا والا نے عالمی ہم آہنگی یا ریگولیٹری معیارات پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ مستقبل میں پھیلنے والے وباء سے نمٹنے کے لیے کثیر جہتی تنظیموں کے درمیان تعاون ضروری ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس 2023 کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ تعاون کے بارے میں پر امید ہیں۔ پونا والا نے کہا، “ہمیں لوگوں کو تعلیم دیتے رہنے اور ویکسین سے متعلق ہچکچاہٹ کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا وبائی امراض کے دوران دنیا کے سب سے بڑے ویکسین بنانے والے اداروں میں سے ایک کے طور پر ابھرا۔
مسٹر پونا والا نے ویکسین کی ایکویٹی کو آگے بڑھانے اور ریگولیٹری معیارات کے عالمی ہم آہنگی کے لیے ویکسین بنانے والوں کو حقیقی وقت میں بہتر اثر ڈالنے کی اجازت دینے کی حمایت کی۔
انہوں نے مزید کہا، “آج، ہم ڈبلیو ایچ او کی منظوری کے عمل سے گزر رہے ہیں، آپ نہیں چاہتے کہ ہر فرد اپنے عمل اور کلینیکل ٹرائلز کا مطالبہ کرے۔مسٹر پونا والا نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ عالمی ادارہ صحت کے رکن ممالک کی منصوبہ بندی کے تحت وبائی معاہدے کا “صفر مسودہ” پہلوؤں پر ایک بین الاقوامی معاہدے کا باعث بنے گا، جیسے کہ ویکسین سرٹیفکیٹ اور کلینیکل ٹرائل کے منظور شدہ طریقہ کار جو تاخیر کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہاگر کوئی ویکسین یورپ میں منظور ہوتی ہے، مثال کے طور پر، اسے ریاستہائے متحدہ میں منظور کیا جانا چاہیے۔ دنیا کے پاس زیادہ سے زیادہ متبادل اور مینوفیکچرنگ کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکنالوجیز تک رسائی ہونی چاہیے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…