قومی

سمندری طوفان بپرجوئے نے بدلا ملک کا موسم، اس ریاست میں شدید بارش کی پیشن گوئی

گرمی سے جھلس رہے راجستھان ، پنجاب ، ہریانہ ، دہلی اور اتر پردیش کو چار دن میں ملے گی راحت ، شدید بارش کا امکان

چھ جون کو جنوبی وسطی بحیرہ عرب سے اٹھنے والا سمندری طوفان بپرجوئے اب گجرات کے 940 دیہاتوں سے گزرنے کے بعد راجستھان کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کی کئی ریاستوں کا موسم بپرجوئے سے متاثر ہوا ہے۔ لینڈ فال کی وجہ سے ہیٹ ویو والی ریاستوں راجستھان ، پنجاب ، ہریانہ ، دہلی اور اتر پردیش میں اگلے چار دنوں میں شدید بارشیں ہوں گی۔ موسم کی پیش گوئی کرنے والے ادارے اسکائی میٹ نے بھی یہی پیشین گوئی کی ہے۔

بیپرجوئے نے ساحل سے ٹکرانے کے بعد گجرات کے کچھ ضلع میں جاکھاؤ پورٹ کے قریب لینڈ فال کیا۔ اس کے زیر اثر تیز ہواؤں اور تیز بارش نے کچھ اور سوراشٹر کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ تیز ہوا کے باعث کئی مقامات پر درخت ، ہورڈنگز اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے اور گھروں سے ٹین شیڈ اڑ گئے۔ کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے ہیں۔ تیز لہروں کی وجہ سے صورتحال تشویشناک ہوگئی۔ بعض مقامات پر لہریں ساڑھے سات میٹر تک بلند ہوئیں۔ بپرجوئے کی وجہ سے گجرات کے 940 گاؤں متاثر ہوئے اور دو لوگوں کی موت ہو گئی۔

احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مرکزی اور ریاستی حکومتیں پہلے ہی ساحلی علاقوں سے ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر چکی ہیں۔ بندرگاہیں بند کردی گئی تھیں۔ پروازوں اور ٹرینوں کا آپریشن روک دیا گیا ہے۔ ویسٹرن ریلوے نے تقریباً 99 ٹرینیں منسوخ کر دی ہیں۔

طوفان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرانے سے چند گھنٹے قبل تیز ہوا کے ساتھ بارش شروع ہوئی۔ جب سمندری طوفان جاکھاؤ کے قریب ساحل سے ٹکرایا تو مختلف مقامات پر ہوا کی رفتار 115 سے 140 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ بپرجوائے پچھلے تین سالوں میں دوسرا سب سے طاقتور طوفان ہے۔ اس سے قبل مئی 2021 میں ’ٹوکٹے‘ نے تباہی مچا دی تھی۔ بپرجوئے بحیرہ عرب میں سب سے طویل عرصے تک رہنے والا طوفان بھی بن گیا ہے۔

ہندوستان کے محکمہ موسمیات کا اندازہ ہے کہ جمعہ کی صبح آٹھ بجے کے قریب طوفانی ہوا کی رفتار کم ہونا شروع ہو جائے گی۔ حالانکہ بارش جاری رہے گی۔ دھیرے دھیرے یہ طوفان مغرب کی طرف بڑھے گا۔ راجستھان کے سرحدی اضلاع میں تیز ہوا کے ساتھ بارش کی وجہ سے جزوی نقصان کا امکان ہے۔ 17 جون کو راجستھان میں 20 سینٹی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago