Categories: قومی

ایمرجنسی کے دوران ضبط شدہ جائیداد کے عوض میں معاوضہ کا مطالبہ ، مرکزی حکومت کو نوٹس

<h3 style="text-align: center;">ایمرجنسی کے دوران ضبط شدہ جائیداد کے عوض میں معاوضہ کا مطالبہ ، مرکزی حکومت کو نوٹس</h3>
<p style="text-align: center;">Delhi high court sent notice to Center govt- 1975 Emergency</p>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 11 جنوری (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> دہلی ہائی کورٹ نے سن 1975 میں ایمرجنسی کے دوران ضبط شدہ جائیداد کے بدلے معاوضے کی درخواست کی سماعت کے دوران مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔</p>

<h4 style="text-align: right;"> جسٹس منوج کمار اوہری نے 26 فروری تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ۔ کیس کی اگلی سماعت 26 اپریل کو ہوگی۔</h4>
<p style="text-align: right;">یہ درخواست 94 سالہ ویرا سرین کے بیٹے اور بیٹیوں نے دائر کی ہے۔ ویرا سرین نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں</p>
<p style="text-align: right;">مطالبہ کیا گیا ہے کہ 1975 میں اندرا گاندھی حکومت نے جو ایمرجنسی نافذ کی تھی اسے غیر آئینی قرار دیا جائے۔</p>
<p style="text-align: right;"> درخواست میں ، کستوربا گاندھی مارگ پر واقع ایک پراپرٹی سے جڑاہے ، جسے مرکزی حکومت نے اپنے قبضہ میں لیا ہے۔ درخواست میں</p>
<p style="text-align: right;">کہا گیا ہے کہ جولائی 1975 میں کنزرویشن آف فارن ایکسچینج اینڈ پروینشن آف اسمگلنگ سرگرمیوں کے قانون کے تحت گرفتاری کا حکم جاری کیا گیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">درخواست گزاروں کے والد سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی آمدنی اور کس طرح کستوربا گاندھی مارگ کی جائیداد کیسے حاصل کی گئی اس کے بارے میں پوچھا گیا تھا ۔</p>
<p style="text-align: right;"> شوکاز نوٹس کا جواب درخواست گزاروں کے والد نے دیا تھا ، لیکن اس کے باوجود ان کی کستوربا گاندھی مارگ پراپرٹی کو حکومت نے ضبط کر لیا ۔</p>

<h4 style="text-align: right;">درخواست میں کہا گیا ہے کہ کستوربا گاندھی مارگ پر واقع پراپرٹی پر قبضہ کرنے سے قبل مرکزی حکومت نے متعدد بار پراپرٹی لیز پر دی تھی۔</h4>
<p style="text-align: right;"> درخواست گزاروں کے والدہ اور والد نے مرکزی حکومت کے اس اقدام کے خلاف عدالت میں طویل جنگ لڑی اور آخر کار سنہ 2016 میں</p>
<p style="text-align: right;">ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کے حکم کو مسترد کردیا۔</p>
<p style="text-align: right;"> درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ، مرکزی حکومت کو 1999 سے 2020 تک اپنی جائیداد کی مارکیٹ ویلیو کے</p>
<p style="text-align: right;">مطابق 2,20,70,954 روپے معاوضہ دینا چاہیے۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago