مرکزی خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ہم مضبوط اقتصادی سرگرمیوں کے دور میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیوالیہ اور دیوالیہ پن کوڈ (آئی بی سی) قوانین کوقرضوں میں ڈوبی کمپنیوں کے لیے اپنی چمک نہیں کھونا چاہیے۔
سیتارامن نے یہ بات ہفتہ کو یہاں دیوالیہ اور دیوالیہ بورڈ آف انڈیا (آئی بی بی آئی) کے چھٹے سالانہ دن کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں کہی، جو قرض کے حل کے عمل کے لیے ریگولیٹری ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مہنگائی قابل انتظام سطح پر ہے۔ ایسے میں ہم ملک کے دیوالیہ اور دیوالیہ پن کے قوانین کو کمزور نہیں ہونے دے سکتے۔
اپنے خطاب میں وزیر خزانہ نے آئی بی سی ایکٹ کے پچھلے چھ سالوں اور آگے بڑھنے کے راستے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ مہنگائی کی بلند سطح پر برقرار رہنے کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ اب بھی یہ سطح قابل انتظام ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ آئی بی سی ایکٹ کے تحت، قرضوں کے حل کے عمل کے لیے ریگولیٹری ادارہ، آئی بی بی آئی، قائم کیا گیا تھا۔ آئی بی سی ایکٹ سال 2016 میں نافذ کیا گیا تھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…