<h3 style="text-align: center;">کسان تنظیموں نے مرکز کی تجویز کو کیا تسلیم ، 29 کو بات چیت ہوگی</h3>
<p style="text-align: center;">farmers' organizations have accepted the Centre's proposal</p>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 26 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">دہلی کے سنگھو بارڈر پر ہفتے کے روز ہونے والی ایک میٹنگ کے بعد ، کسان تنظیموں نے حکومت کی تجویز پر فیصلہ کیا ہے اور اس کے ساتھ مزید بات چیت پر اتفاق کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> کسان تنظیمیں 29 دسمبر کو صبح 11 بجے حکومت سے بات چیت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بات چیت کا اصل مسئلہ تینوں قوانین کو منسوخ کرنا ، کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) کو قانونی حیثیت دینا اور نئے بجلی ایکٹ 2020 میں ترمیم کرنا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">کسان تنظیموں نے بھی حکومت کے کسانوں کے مطالبات کو غلط انداز میں پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیکریٹری برائے وزیر زراعت کو بھیجی گئی تجویز میں بھی حکومت نے گذشتہ اجلاسوں کے حقائق چھپا کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔</p>
<p style="text-align: right;"> کسان ہمیشہ سے تین مرکزی زرعی قوانین کے خاتمے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ جبکہ حکومت نے کسانوں کا مطالبہ ایسے پیش کیا جیسے کسان ترمیم کا مطالبہ کررہے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;"> انہوں نے کہا کہ حکومت اکثر یہ کہتی رہتی ہے کہ وہ کسانوں کی باتیں سننا چاہتی ہے لیکن اگر ایسا ہوتا ہے تو کسانوں کے مسائل اور مطالبات کو غلط انداز میں پیش نہیں کیا جاتا۔</p>
<p style="text-align: right;"> ہماری درخواست ہے کہ حکومتی مشینری کا استعمال کرکے کسانوں کے خلاف پروپیگنڈا بند کیا جائے۔</p>
<p style="text-align: right;">farmers' organizations have accepted the Centre's proposal</p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…