آٹھ ومبر کی تاریخ آزاد ہندوستان کے پہلے فضائیہ کے سربراہ سبروتو مکھرجی سے متعلق ہے۔ اس تاریخ کو ان کی برسی پر ملک ان کو سلام کرتاہے۔ وہ 8 نومبر 1960 کو ٹوکیو پہنچے تھے۔وہاں ایک ریستوراں میں کھانا کھاتے ہوئے ان کا انتقال ہوگیا۔ ان کی لاش کو واپس دہلی لایا گیا اور پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو سمیت ممتاز ہندوستانیوں نے ان کی موت پر تعزیت کی۔
ایئر مارشل سبروتو مکھرجی نے پہلے رائل ایئر فورس میں شمولیت اختیار کی اور بعد میں انڈین ایئر فورس کے پہلے افسران میں سے ایک بن گئے۔ انہیں 01 اپریل 1954 کو ہندوستانی فضائیہ کا پہلا سربراہ بنایا گیا۔ انہوں نے ہندوستانی فضائیہ کو دنیا کی سب سے طاقتور فضائیہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
کہا جاتا ہے کہ کچھ لوگ چاندی کا چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہوتے ہیں اور کچھ اپنی محنت سے سب کچھ حاصل کرتے ہیں۔ سبروتو مکھرجی آخری الذکر زمرے میں آتے ہیں۔ ان کی زندگی ٹھوس ارادے، لگن اور خدمت کے مقصد کے لیے پوری طرح مصروف عمل رہنے کی ایک مثال ہے۔
برطانوی راج میں ہندوستانی عوام طویل عرصے سے دفاعی خدمات میں اعلیٰ عہدوں پر ہندوستانیوں کی نمائندگی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ برطانوی حکومت اس آواز کو نظر انداز کر رہی تھی۔ لیکن 1930 تک برطانوی حکومت سمجھ گئی کہ وہ ہندوستانیوں کے مطالبے کو زیادہ دیر تک ملتوی نہیں کر سکتی۔ اس کے بعد، فوجوں کو دھیرے دھیرے ‘ہندوستانی’ کر دیا گیا۔ اس کے نتیجے میں 8 اکتوبر 1932 کو ہندوستانی فضائیہ وجود میں آئی۔
سبروتو مکھرجی 05 مارچ 1911 کو مغربی بنگال کے ایک ممتاز گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ستیش چندر مکھرجی ایک آئی سی ایس افسر تھے اور والدہ چارولتا مکھرجی ایک مشہور ڈاکٹر کی بیٹی تھیں۔ ان کے دادا برہمو سماج سے وابستہ تھے۔ ان کے نانا پریذیڈنسی کالج کے پہلے ہندوستانی پرنسپل تھے۔ 1939 میں ان کی شادی شاردا پنڈت سے ہوئی۔
وہ ایک ممتاز سماجی کارکن تھیں جو بعد میں گجرات اور پھر آندھرا پردیش کی گورنر بنیں۔سبروتو اپنے تین بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے۔ ان کی ابتدائی زندگی مغربی بنگال کے کرشن نگر اور چنسورہ میں گزری۔ شروع ہی سے اس نے فضائیہ میں شمولیت کا خواب دیکھا۔ انہیں اپنے چچا اندر لال رائے سے ایئر فورس میں شامل ہونے کی ترغیب ملی۔ رائے کو رائل فلائنگ کور میں تعینات کیا گیا تھا۔
انہوں نے ہندوستان کی آزادی اور تقسیم کے دوران ہندوستانی فضائیہ کی تنظیم نو میں مدد کی۔ انہوں نے ہندوستانی فضائیہ کو دنیا کی سب سے طاقتور فضائیہ بنا دیا۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں ہندوستانی فضائیہ کا فادر کہا جاتا ہے۔ 1952 میں وہ اعلیٰ تربیت کے لیے امپیریل ڈیفنس کالج، برطانیہ گئے۔ وہ 1954 میں وہاں سے واپس آئے اور ہندوستانی فضائیہ کے کمانڈر انچیف کا عہدہ سنبھال لیا۔ انہیں ایئر مارشل کا عہدہ دیا گیا۔ بعد میں کمانڈر انچیف کا عہدہ ہندوستانی فضائیہ میں چیف آف دی ایئر اسٹاف کا عہدہ بن گیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…