Categories: قومی

فنڈنگ کیس: علیحدگی پسند لیڈر یاسین ملک نے این آئی اے عدالت میں اپنا جرم قبول کر لیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی، 11؍مئی</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک نے منگل کو این آئی اے عدالت کے سامنے دہشت گردی کی فنڈنگ کے ایک معاملے میں قصورتسلیم کیا۔  حال ہی میں عدالت نے یاسین ملک سمیت کئی علیحدگی پسند رہنماؤں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام)ایکٹ اور آئی پی سی کے تحت الزامات عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔  عدالت 19 مئی کو سزا کی مقدار پر دلائل سنے گی جس کے تحت ملک کو زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
این آئی اے کے جج نے حال ہی میں حکم جاری کرتے ہوئے کہا،تجزیہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ گواہوں کے بیانات اور دستاویزی ثبوتوں نے تقریباً تمام ملزمین کو ایک دوسرے سے اور علیحدگی کے ایک مشترکہ مقصد سے جوڑا ہے، ان ذرائع سے جو وہ استعمال کرنا چاہتے تھے۔ 16 مارچ 2022 کو این آئی اے کورٹ نے لشکر طیبہ (ایل ای ٹی( کے بانی حافظ سعید اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین، کشمیری علیحدگی پسند لیڈروں بشمول یاسین ملک، شبیر شاہ، مسرت عالم اور دیگر کے خلاف الزامات عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔  دہشت گرد اور علیحدگی پسند سرگرمیوں سے متعلق کیس میں یو اے پی اے کی دفعات جس نے ریاست جموں و کشمیر کو پریشان کیا۔ </p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
عدالت نے کشمیری سیاستدان اور سابق ایم ایل اے راشد انجینئر، بزنس مین ظہور احمد شاہ وتالی، بٹہ کراٹے، آفتاب احمد شاہ، اوتار احمد شاہ، نعیم خان، بشیر احمد بھٹ، عرف پیر سیف اللہ اور کئی دیگر کے خلاف مختلف دفعات کے تحت الزامات عائد کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔ دریں اثنا، عدالت نے باضابطہ طور پر دیگر کشمیری علیحدگی پسند رہنماؤں کے خلاف الزامات طے کیے جو اس کیس میں ملزم ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
فاروق احمد ڈار عرف بٹا کراٹے، شبیر شاہ، مسرت عالم، محمد یوسف شاہ، آفتاب احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، نعیم خان، محمد اکبر کھانڈے، راجہ معراج الدین کلوال، بشیر احمد بھٹ، ظہور احمد شاہ وتالی، شبیر احمد شاہ، عبداللطیف احمد شاہ،  راشد شیخ اور نوال کشور کپور نے منگل کو باضابطہ طور پر عدالتی حکم نامے پر دستخط کیے اور کہا کہ وہ اس مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ، دلائل کے دوران، ملزمان میں سے کسی نے بھی یہ دلیل نہیں دی کہ انفرادی طور پر ان کا کوئی علیحدگی پسند نظریہ یا ایجنڈا نہیں ہے یا انہوں نے علیحدگی کے لیے کام نہیں کیا ہے اور نہ ہی سابقہ ریاست جموں کشمیر کی یونین سے علیحدگی کی وکالت کی ہے۔ </p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago