Categories: قومی

جب سرکار کا ساتھ اور عوام کی محنت ملتی ہے تو تبدیلی آتی ہے

<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ساتھیوں،</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">کسانوں اور ماہی گیروں کو بینک اور بازار سے جوڑنے کے لیے جو اسکیمیں مرکزی حکومت نے بنائی ہیں، ان کو ہر ایک فرد تک پہنچانے میں گوا سرکار مصروف عمل ہے۔ گوا میں بہت بڑی تعداد چھوٹے کسانوں کی ہے، یہ یا تو پھل سبزیوں پر منحصر ہیں یا پھر مچھلی کے کاروبار سے جڑے ہیں۔ ان چھوٹے کسانوں کو، مویشی پروروں کو، ماہی گیروں کو آسان بینک لون ایک بہت بڑی چنوتی تھی۔ اسی پریشانی کو دیکھتے ہوئے کسان کریڈٹ کارڈ کی اسکیم کی توسیع کی گئی ہے۔ ایک تو چھوٹے کسانوں کو مشن موڈ پر کے سی سی دیا جا رہا ہے، دوسرا مویشی پروروں اور ماہی گیروں کو پہلی بار اس سے جوڑا گیا ہے۔ گوا میں بھی بہت کم وقت میں سینکڑوں نئے کسان کریڈٹ کارڈ جاری کیے گئے ہیں اور کروڑوں روپے کی مدد دی گئی ہے۔ پی ایم کسان سمان ندھی سے بھی گوا کے کسانوں کو بہت بڑی مدد ملی ہے۔ ایسی ہی کوششوں کے سبب متعدد نئے ساتھی بھی کھیتی کو اپنا رہے ہیں۔ صرف ایک سال کے اندر ہی گوا میں پھل سبزیوں کی پیداوار میں تقریباً 40 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ دودھ کی پیداوار بھی 20 فیصد سے زیادہ بڑھی ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ گوا سرکار نے بھی اس بار کسانوں سے ریکارڈ خرید کی ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ساتھیوں،</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-weight: 700;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">سویم پورن گوا</span></span></span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;"> کی ایک بڑی طاقت فوڈ پراسیسنگ انڈسٹری ہونے والی ہے۔ خاص طور پر فش پراسیسنگ میں گوا بھارت کی طاقت بن سکتا ہے۔ بھارت طویل عرصے سے خام مچھلی کو ایکسپورٹ کرتا رہا ہے۔ بھارت کی مچھلیاں، مشرقی ایشیائی ممالک سے پراسس ہوکر دنیا کے بازاروں تک پہنچتی ہیں۔ اس صورتحال کو بدلنے کے لیے فشریز سیکٹر کو پہلی بار بہت بڑی سطح پر مدد دی جا رہی ہے۔ مچھلی کی تجارت و کاروبار کے لیے الگ وزارت سے لے کر ماہی گیروں کی کشتیوں کی تجدیدکاری تک، ہر سطح پر ترغیب دی جا رہی ہے۔ <span style="box-sizing: border-box; font-weight: 700;">پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا</span> کے تحت بھی گوا میں ہماری ماہی گیروں کو بہت مدد مل رہی ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ساتھیوں،</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">گوا کی ماحولیات اور گوا کی سیاحت، ان دونوں کی ترقی، بھارت کی ترقی سے براہ راست جڑی ہے۔ گوا، بھارت کے سیاحتی شعبہ کا ایک اہم مرکز ہے۔ تیز رفتار سے بڑھ رہی بھارت کی معیشت میں ٹور، ٹریول اور ہاسپٹیلٹی انڈسٹری کا حصہ لگاتار بڑھ رہا ہے۔ فطری ہے کہ اس میں گوا کی حصہ داری بھی کافی زیادہ ہے۔ گزشتہ کچھ برسوں سے سیاست اور ضیافت کے شعبہ کو رفتار دینے کے لیے ہر قسم کی مدد دی جا رہی ہے۔ ویزا آن ارائیول کی سہولت کی توسیع کی گئی ہے۔ کنکٹیوٹی کے علاوہ دوسرے سیاحتی انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے گزشتہ برسوں میں مرکزی حکومت نے کروڑوں روپے کی مدد گوا کو دی ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ساتھیوں،</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">بھارت کی ٹیکہ کاری مہم میں بھی گوا سمیت ملک کی اُن ریاستوں کو مخصوص ترغیب دی گئی ہے، جو سیاحت کے مرکز ہیں۔ اس سے گوا کو بھی بہت فائدہ ہوا ہے۔ گوا نے دن رات کوشش کرکے، اپنے یہاں سبھی اہل لوگوں کو ویکسین کی پہلی ڈوز لگوائی۔ اب ملک نے بھی 100 کروڑ ویکسین ڈوز کی حد پار کر لی ہے۔ اس سے ملک کے لوگوں میں اعتماد بڑھا ہے، سیاحوں میں بھی اعتماد بڑھا ہے۔ اب جب آپ دیوالی، کرسمس اور نئے سال کی تیاری کر رہے ہیں، تو تہواروں اور چھٹیوں کے اس سیزن میں گوا کے سیاحتی شعبہ میں نئی توانائی دیکھنے کو ملے گی۔ گوا میں ملکی اور غیر ملکی، دونوں سیاحوں کی آمد و رفت بھی یقینی طور پر بڑھنے والی ہے۔ یہ گوا کی سیاحتی صنعت کے لیے بہت ہی نیک فال ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">بھائیوں اور بہنوں،</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">جب گوا، ترقی کے ایسے ہر امکان کا سو فیصد استعمال کرے گا، تبھی گوا سویم پورن بنے گا۔ سویم پورن گوا، عام لوگوں کی تمناؤں اور امیدوں کو پورا کرنے کا عزم ہے۔ سویم پورن گوا، ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی صحت، سہولت، تحفظ اور عزت کا بھروسہ ہے۔ سویم پورن گوا میں، نوجوانوں کے لیے روزگار اور خود روزگار کے مواقع ہیں۔ سویم پورن گوا میں، گوا کے خوشحال مستقبل کی جھلک ہے۔ یہ صرف 5 مہینے یا 5 سال کا ایک پروگرام ہی نہیں ہے، بلکہ یہ آنے والے 25 سالوں کے وژن کی پہلی منزل ہے۔ اس منزل تک پہنچنے کے لیے گوا کے ایک ایک فرد کو مصروف عمل ہونا ہے۔ اس کے لیے گوا کو ڈبل انجن کی ترقی کا تسلسل چاہیے۔ گوا کو ابھی جیسی واضح پالیسی چاہیے، ابھی جیسے مستحکم سرکار چاہیے، ابھی جیسی توانا قیادت چاہیے۔ پورے گوا کے بھرپور آشیرواد سے ہم سویم پورن گوا کے عزم کو ثابت کریں گے، اسی یقین کے ساتھ آپ سبھی کو بہت ساری نیک خواہشات!</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">بہت بہت شکریہ!</span></span></span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago