Categories: قومی

جی ایس ٹی کی رقم میں کمی کو پورا کرنے کے لیے ریاستوں کے لیے 1.04 لاکھ کروڑ روپے جاری کیے گئے

<p>
 <span style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 15pt; color: rgb(51, 51, 51); text-align: justify;"> وزارت خزانہ کے اخراجات کے محکمے نے جمعہ کو جی ایس ٹی کی حصولی میں وصولی کی رقم میں کمی کو پورا کرنے کے لیے ریاستوں کو 4000 کروڑ روپے کی 18ویں ہفتے وار قسط جاری کی اس میں سے 3677.74 کروڑ روپے  23 ریاستوں کو اور 322.26 کروڑ روپے قانون ساز اسمبلی والے مرکز کے زیر اتنظام 3علاقوں (دلی، جموں و کشمیر اور پڈوچیری) کو دیئے گئے ہیں  جو جی ایس ٹی کونسل کے ممبر ہیں،  بقیہ 5 ریاستوں  (اروناچل پردیش، منی پور، میزورم، ناگالینڈ اور سکم) میں جی ایس ٹی پر عمل درآمد کے سلسلے میں مالیے میں کوئی فرق نہیں پایا جاتا۔</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ابھی تک جی ایس ٹی کی رقم میں کل تخمینہ کمی میں سے 94 فیصد رقم  ریاستوں اور قانون ساز اسمبلی والے  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے  جاری کی گئی۔ اس میں سے 95138.08 کروڑ روپے ریاستوں اور 8861.92 کروڑ روپے ، قانون ساز اسمبلی والے مرکز کے زیر انتظام 3 علاقوں کے لیے جاری کی گئی ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">حکومت ہند نے اکتوبر 2020 میں قرض لینے سے متعلق ایک خصوصی ونڈو قائم کی تھی تاکہ مالیے میں تقریباً 1.10 لاکھ کروڑ روپے کی تخمینہ کمی کو پورا کیا جا سکے ۔ یہ قرضے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے حکومت ہند اس ونڈو کے ذریعے لے رہی ہے۔ ابھی تک قرض کے 18 مرحلے پورے ہو چکے ہیں جو 23 اکتوبر ، 2020 سے شروع ہوئے تھے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">خصوصی ونڈو کے تحت حکومت ہند سرکاری اسٹاک میں قرضے لیتی رہی ہے  جس کی مدت 3 سال اور 5 سال ہے۔ جو رقم اس ہفتے جاری کی گئی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> وہ ریاستوں کو فراہم کیے گئے اس طرح کے فنڈز کی ہفتے وار 18ویں قسط ہے۔  یہ رقم اس ہفتے 4 اعشاریہ 7924 فیصد  کی شرح سود پر لی گئی ہے۔ ابھی تک مرکزی حکومت نے ایک اوسط شرح سود 4.8236 فیصد پر خصوصی قرض ونڈو کے ذریعے مرکزی حکومت نے 104000 کروڑ روپے حاصل کیے ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">خصوصی قرض ونڈو کے ذریعے فنڈز فراہم کرنے کے علاوہ حکومت ہند نے اضافی قرض کی اجازت بھی دی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اضافی قرض کی اجازت 28 ریاستوں کو دی گئی ہے اور خصوصی ونڈو کے ذریعے حاصل کیے گئے فنڈز کی رقم اور ابھی تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کی گئی رقم مندرجہ ذیل ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-weight: 700;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جی ایس ڈی پی کی 0.50 کے ریاست وار اضافی قرضوں کا فیصد جس کی اجازت دی گئی ہے اور 01.03.2021 تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دی گئی خصوصی ونڈو کے ذریعے  فنڈز کی اجازت اور رقم ۔</span></span></span><span style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 15pt;"> </span><span style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 15pt;">وزارت خزانہ کے اخراجات کے محکمے نے جمعہ کو جی ایس ٹی کی حصولی میں وصولی کی رقم میں کمی کو پورا کرنے کے لیے ریاستوں کو 4000 کروڑ روپے کی 18ویں ہفتے وار قسط جاری کی اس میں سے 3677.74 کروڑ روپے  23 ریاستوں کو اور 322.26 کروڑ روپے قانون ساز اسمبلی والے مرکز کے زیر اتنظام 3علاقوں (دلی، جموں و کشمیر اور پڈوچیری) کو دیئے گئے ہیں  جو جی ایس ٹی کونسل کے ممبر ہیں،  بقیہ 5 ریاستوں  (اروناچل پردیش، منی پور، میزورم، ناگالینڈ اور سکم) میں جی ایس ٹی پر عمل درآمد کے سلسلے میں مالیے میں کوئی فرق نہیں پایا جاتا۔</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ابھی تک جی ایس ٹی کی رقم میں کل تخمینہ کمی میں سے 94 فیصد رقم  ریاستوں اور قانون ساز اسمبلی والے  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے  جاری کی گئی۔ اس میں سے 95138.08 کروڑ روپے ریاستوں اور 8861.92 کروڑ روپے ، قانون ساز اسمبلی والے مرکز کے زیر انتظام 3 علاقوں کے لیے جاری کی گئی ۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">حکومت ہند نے اکتوبر 2020 میں قرض لینے سے متعلق ایک خصوصی ونڈو قائم کی تھی تاکہ مالیے میں تقریباً 1.10 لاکھ کروڑ روپے کی تخمینہ کمی کو پورا کیا جا سکے ۔ یہ قرضے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے حکومت ہند اس ونڈو کے ذریعے لے رہی ہے۔ ابھی تک قرض کے 18 مرحلے پورے ہو چکے ہیں جو 23 اکتوبر ، 2020 سے شروع ہوئے تھے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">خصوصی ونڈو کے تحت حکومت ہند سرکاری اسٹاک میں قرضے لیتی رہی ہے  جس کی مدت 3 سال اور 5 سال ہے۔ جو رقم اس ہفتے جاری کی گئی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> وہ ریاستوں کو فراہم کیے گئے اس طرح کے فنڈز کی ہفتے وار 18ویں قسط ہے۔  یہ رقم اس ہفتے 4 اعشاریہ 7924 فیصد  کی شرح سود پر لی گئی ہے۔ ابھی تک مرکزی حکومت نے ایک اوسط شرح سود 4.8236 فیصد پر خصوصی قرض ونڈو کے ذریعے مرکزی حکومت نے 104000 کروڑ روپے حاصل کیے ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">خصوصی قرض ونڈو کے ذریعے فنڈز فراہم کرنے کے علاوہ حکومت ہند نے اضافی قرض کی اجازت بھی دی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اضافی قرض کی اجازت 28 ریاستوں کو دی گئی ہے اور خصوصی ونڈو کے ذریعے حاصل کیے گئے فنڈز کی رقم اور ابھی تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کی گئی رقم مندرجہ ذیل ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-weight: 700;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 15pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جی ایس ڈی پی کی 0.50 کے ریاست وار اضافی قرضوں کا فیصد جس کی اجازت دی گئی ہے اور 01.03.2021 تک ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دی گئی خصوصی ونڈو کے ذریعے  فنڈز کی اجازت اور رقم ۔</span></span></span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago