Categories: قومی

پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت بنائے گئے گھر غریبوں کو بااختیار بنانے کی علامت ہیں:وزیر اعظم نریند مودی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کچھ پارٹیوں نے صرف غریبوں کو بااختیار بنانے کے لیے نعرے لگائے</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
2014 سے اب تک 4 کروڑ سے زیادہ فرضی راشن کارڈ منسوخ کیے گئے ہیں</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پردھان منتری آواس یوجنا (<span dir="LTR">PMAY</span>) کے تحت غریبوں کو پکے مکانات فراہم کرنے کی اسکیم کو بی جے پی حکومت کی اولین ترجیح بتاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دیہات میں بنائے گئے مکانات صرف تعداد نہیں ہیں بلکہ غریب لوگوں کو بااختیار بنانے کی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد اس کام میں تیزی آئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم مودی منگل کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مدھیہ پردیش میں پردھان منتری آواس یوجنا- گرامین کے تحت 5.21 لاکھ مکانات کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے اب تک ملک میں پی ایم اے وائی اسکیم کے تحت 2.5 کروڑ گھر بنائے ہیں۔ اس میں سے دو کروڑ گھر دیہی علاقوں میں بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں کورونا کے باوجود اس کام کو سست نہیں ہونے دیا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس موقع پر وزیر اعظم نے کانگریس کے 'غریبی ہٹاؤ' نعرے پر طنز کیا اور کہا کہ ہمارے ملک میں کچھ پارٹیوں نے غربت ہٹانے کے لیے بہت نعرے لگائے لیکن غریبوں کو بااختیار بنانے کے لیے کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں میں بی جے پی کی حکومتیں غریبوں کو بااختیار بنانے میں مصروف ہیں۔ آج کا پروگرام اسی مہم کا حصہ ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت دیہاتوں میں بنائے گئے یہ ساڑھے پانچ لاکھ گھر محض ایک اعداد و شمار نہیں ہیں۔ یہ ساڑھے پانچ لاکھ گھر ملک میں غریبوں کے بااختیار ہونے کی پہچان ہیں۔ غریبوں کو پکے گھر دینے کی یہ مہم صرف ایک سرکاری اسکیم نہیں ہے۔ یہ گاؤں، غریبوں کو عزت دینے کا عہد ہے۔ غریبوں کو غربت سے باہر آنے کی ہمت دینے کا یہ پہلا قدم ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
2014 سے پہلے مرکز میں پچھلی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے اپنے دور اقتدار میں صرف چند لاکھ مکانات ہی بنائے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہماری حکومت نے غریبوں کو تقریباً 2.5 کروڑ گھر دیئے ہیں۔ اس میں سے دو کروڑ گھر دیہی علاقوں میں بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں کورونا کے باوجود اس کام کو سست نہیں ہونے دیا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مرکزی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت بنائے گئے گھروں میں سے خواتین بھی تقریباً دو کروڑ گھروں کی مالک ہیں۔ اس ملکیت نے گھر کے دیگر معاشی فیصلوں میں خواتین کی شرکت کو بھی تقویت دی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے کہا کہ خواتین کی مشکلات دور کرنے کے لیے ہم نے ہر گھر تک پانی پہنچانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ پچھلے ڈھائی سالوں میں اس اسکیم کے تحت ملک بھر میں 6 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کو پینے کے صاف پانی کے کنکشن مل چکے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یوکرین روس جنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے دنیا کورونا کی وجہ سے مشکلات کا شکار تھی۔ اب پوری دنیا میدان جنگ میں ہے جس نے نئے معاشی بحرانوں کو جنم دیا ہے۔ حکومت شہریوں پر بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کی مزید چھ ماہ کی توسیع کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 100 سالوں میں اس سب سے بڑی وبا میں حکومت نے غریبوں کو مفت راشن کے لیے 2 لاکھ 60 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ اس پر اگلے 6 ماہ میں مزید 80 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسکیم کے حوالے سے اپوزیشن کے بیانات پر وزیراعظم نے کہا کہ وہ جھوٹ اور انتشار پھیلانے میں مصروف ہیں۔ جب ان لوگوں کی حکومت تھی تو انہوں نے غریبوں کا راشن لوٹنے کے لیے اپنے 4 کروڑ جعلی لوگوں کے نام پرراشن اٹھایاجا تھا۔ بازار میں بیچا جاتاتھا، اور ان کی رقم ان لوگوں کے بلیک اکاؤنٹس تک پہنچتی تھی۔ 2014 میں حکومت میں آنے کے بعد سے ہماری حکومت نے ان فرضی ناموں کی تلاش شروع کی اور انہیں راشن کی فہرست سے نکال دیا تاکہ غریبوں کو ان کا حق مل سکے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے گاؤں کی معیشت کو صرف زراعت تک محدود دیکھا جاتا تھا۔ ہم زراعت، کسان، مویشی پالنے والوں کو ڈرون جیسی جدید ٹیکنالوجی اور قدرتی کاشتکاری جیسے قدیم نظام کی طرف ترغیب دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ گاؤں کی دیگر صلاحیتوں کو بھی نکھارا جا رہا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں یہ عزم کرنا چاہئے کہ اس سال کے مقابلہ اگلے سال تک ہر ضلع میں 75 امرت سروور بنائے جائیں۔ اگر ممکن ہو تو ہر ضلع میں یہ امرت کی جھیلیں نئی ہو جائیں یا بڑی ہو جائیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago