قومی

گنگا ندی کے نیچے سے میٹرو کا دلچسپ سفر کب تک کر سکیں گے کلکتہ کے لوگ؟

کولکاتا، 13 اپریل (انڈیا نیرٹیو)

 کولکاتا میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ (کے ایم آرپی ایل) نے گنگا ندی کے نیچے پہلی میٹرو چلا کر تاریخ رقم کر دی ہے۔ کولکاتا کے بی بی ڈی باغ اسٹیشن سے ہاوڑہ میدان تک ایسٹ ویسٹ میٹرو کے ٹرائل رن کی تکمیل کے بعد، کولکاتا کے عام لوگ اس کے دلچسپ سفر سے لطف اندوز ہونے کے لیے بے تاب ہیں۔

بھارت کے پہلے زیر آب میٹرو منصوبے کا ٹرائل رن مکمل ہونے پر شہر کے مکینوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ تاہم عام لوگوں کو ندی کے نیچے دلچسپ سفر کا تجربہ کرنے کے لیے اس سال کے ا?خر تک انتظار کرنا پڑے گا۔ ٹرائل رن کو ایک تاریخی واقعہ قرار دیتے ہوئے کولکاتا میٹرو کے جنرل منیجر پی اْدے کمار ریڈی نے کہا ہے کہ اس سال کے آخر تک مسافر یقینی طور پر گنگا ندی کے نیچے سفر کر سکیں گے۔

’’ہندوستھان سماچار‘‘ سے خصوصی بات چیت میں انہوں نے بتایا کہ بدھ کو ایک دن پہلے ایم آر- 612 نمبر ریک کا ٹرائل رن مکمل ہو گیا ہے۔ اس کے بعد اگلے سات ماہ تک اس سیکشن پر ٹرائل رن چلے گا۔

ہاوڑہ میدان سے ایسپلانیڈ تک مختلف طریقوں سے میٹرو چلائی جائے گی تاکہ اگر کوئی مسئلہ ہو تو اسے سمجھا جا سکے۔ نومبر کے مہینے تک اس کی تکمیل کے بعد حفاظتی سرٹیفکیٹ حاصل کر لیا جائے گا اور اس سیکشن پر مسافروں کی باقاعدہ خدمات شروع کر دی جائیں گی۔ جلد ہی کمشنر آف ریلوے سیفٹی بھی اس سیکشن کا دورہ کریں گے اور جائزہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کے ایم آر سی ایل کے تمام ملازمین، انجینئرز جن کی نگرانی میں یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے، اس ٹرائل رن سے خوش ہیں۔یہ ایک چمتکار کی طرح ہے۔ اوپر سے دریائے گنگا گزر رہی ہے اور اس کے نیچے سے 33 میٹر نیچے سرنگ سے میٹرو گزرے گی جو اپنے آپ میں ایک بہت ہی دلچسپ تجربہ ہے۔ یہ ہندوستان میں اس طرح کا پہلا منصوبہ ہے جو دریائے گنگا کے نیچے سے گزر رہا ہے۔ ہاوڑہ میدان سے ایسپلانیڈ کے درمیان 4.8 کلومیٹر کے زیر زمین حصے پر ٹرائل رن کے آغاز کے ساتھ، یہ بھی امید ہے کہ تجارتی خدمات بھی اسی سال شروع ہو جائیں گی۔ ایک مرتبہ یہ سیکشن کھل گیا تو ہاوڑہ ملک کا پہلا سب سے گہرا میٹرو اسٹیشن ہوگا۔

ہاوڑہ سے بی بی ڈی باغ اسٹیشن تک کا سفر صرف 45 سیکنڈ میں دریائے گنگا کے نیچے مکمل ہوتا ہے جو کہ اپنے آپ میں نایاب ہے۔ میٹرو کے جنرل منیجر نے کہا کہ یہ مغربی بنگال کے مہتواکانکشی (اہمیت کی حامل) منصوبوں میں سے ایک ہے۔ برسوں سے انتظار تھا جو اب پورا ہونے والا ہے۔ یہ ایک خواب کے سچ ہونے کی طرح ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago