جموں وکشمیر میں بجلی شعبہ کئی مسائل سے دو چار ہے جس میں ماہانہ بجلی بلوں کی سالہا سال عدم ادائیگی اخراجات اور آمدنی میں بہت فرق پیدا کر رہی ہے۔
بجلی کرایہ ادا نہ کئے جانے کی صورت میں بجلی کی یومیہ ضرورت کو پورا کرنا بھی بہت مشکل ہورہا ہے۔ بجلی کرائے کی عدم ادائیگی میں بڑے تجارتی گھرانے، ادارے ، فیکٹریاں او ر کاروباری یونٹس بھی شامل ہیں۔
آمدنی کے حوالے سے خسارے میں ہونے کے باوجود حکومت ِ جموں وکشمیر نے حالیہ دنوں گھریلوبجلی صارفین کے لئے ایمنسٹی یعنی معافی اسکیم کا اعلان کیا ہے
جس میںبجلی بلوں کی مقررہ مدت پر ادائیگی نہ کی وجہ سے لگے سود کو معاف کردیاگیاہے اور ساتھ ہی جرمانہ طور جو چارجز لئے جانے تھے ، وہ بھی معاف ہیں۔
اس فیصلے سے گھریلو صارفین کو بڑی راحت ملی ہے لیکن یہ صارفین کو یہ آخری موقع فراہم کیا گیاہے۔
ایمنسٹی کہ31مارچ2022تک ایک سو فیصد سود/سرچارج ختم کرنے کے بعد جمع ہونے والے بقایا اصل رقم زیادہ سے زیادہ بارہ ماہانہ (12 )قسطوں میں ادا کی جائے گی۔
مقررہ بارہ (12 )ماہ کی مدت کے اندر کسی بھی قسط/اقساط کی ادائیگی میں ناکامی پر بقایا واجبات پر کمپاونڈ سود کی وصولی کے علاوہ بجلی ایکٹ ۲۰۱۰ کے تحت جرمانہ اور قانونی کارروائی کو دعوت دے گی۔جو صارفین ماہانہ بقایا اقساط کی ادائیگی کے ساتھ موجودہ بل کی ادائیگی میں ناکام رہتے ہیں وہ بجلی کی فراہمی منقطع کرنے کے علاوہ ایمنسٹی سکیم کے فوائد سے بھی محروم ہو جائیں گے۔
اسکیم کے موثر نفاذ کی نگرانی کے لیے ایک خود مختار پروجیکٹ مینجمنٹ ایجنسی کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔تاجر برادری کی بھی مانگ ہے کہ اُن کو بھی بجلی کرائے کی ادائیگی میں اس طرح کی نرمی دی جانی چاہیے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…