محکمہ انکم ٹیکس نے رپورٹ کرنے والے اداروں کی تصدیق کا عمل شروع کیا
محکمہ انکم ٹیکس رضاکارانہ تعمیل کو فروغ دینے سے متعلق اپنی کوششوں پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ اس کوشش میں، رپورٹ کرنے والے اداروں، جیسے کہ بینک، فاریکس ڈیلرز، سب رجسٹرار وغیرہ سے ٹیکس دہندگان کے مالی لین دین کے بارے میں معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔ یہ ٹیکس دہندگان کو ، سالانہ معلوماتی بیان (اے آئی ایس) کی شکل میں ان کی آمدنی کا ریٹرن درست طریقے سے فائل کرنے میں سہولت فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
اگرچہ زیادہ تر رپورٹ کرنے والے ادارے رضاکارانہ طور پر مخصوص مالیاتی لین دین (ایس ایف ٹی) کے درست اور مکمل بیانات درج کرنے کے قانونی تقاضوں کی تعمیل کر رہے ہیں، تاہم کچھ معاملوں میں غلطیاں پائی گئی ہیں۔
تصدیق کے دوران کئی تضادات پائے گئے۔ یہ دیکھا گیا کہ بینک نے کچھ معاملوں میں ایس ایف ٹی فائل نہیں کیے تھے اور کچھ دیگر میں، مکمل/درست تفصیلات درج نہیں کی گئی تھیں۔ 10,000 سے زیادہ اکاؤنٹس پر مشتمل 2,700 کروڑ روپے سے زیادہ کے کیش ڈپازٹس ؛ 110 کروڑ روپے سے زیادہ کی کل ٹرانزیکشن ویلیو پر مشتمل مخصوص کریڈٹ کارڈ ادائیگی؛ 200 کروڑ روپے سے زیادہ کا ڈیویڈنڈ تقسیم کرنے اور 600 کروڑ روپے سے زیادہ کے شیئرز جاری کرنے کے معاملے میں ایس ایف ٹی داخل نہیں کیے گئے تھے
مزید برآں، بینک کی طرف سے پہلے سے دائر کردہ ایس ایف ٹی کئی حوالوں سے نامکمل پائے گئے۔ بینک بڑے لین دین کی اطلاع دینے میں ناکام رہا تھا جس میں 500 کروڑ روپے سے زیادہ کا سود؛ ٹائم ڈپازٹس؛ کرنٹ اکاؤنٹس میں کیش ڈپازٹ اور نکلوانا وغیرہ بھی شامل تھا۔
ماضی قریب میں بھی، اتراکھنڈ میں 2 کوآپریٹو بینکوں پر محکمہ کی طرف سے تصدیق کی گئی اور چند ہزار کروڑ سے زیادہ کے لین دین کی نشاندہی کی گئی، جن کی اطلاع بینکوں نے نہیں دی تھی۔
قانونی ذمہ داریوں اور عمل کی وضاحت کرنے کے ساتھ ساتھ رپورٹ کرنے والے اداروں کو درپیش مشکلات کو دور کرنے کے لیے، محکمہ کی جانب سے ملک بھر میں باقاعدگی سے آؤٹ ریچ پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ تعمیل میں آسانی کو آسان بنانے کے لیے محکمہ کا یہ ایک اور قدم ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…