Categories: قومی

بھارت نے ایک بار استعمال ہونے والی پلاسٹک کی اشیاء پر پابندی لگا کرعالمی مثال قائم کی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس مہینے سے  لگائی گئی سنگل یوز پلاسٹک اشیاء پر پابندی کے ساتھ، ہندوستان نے پلاسٹک آلودگی کے خلاف جنگ میں ایک عالمی مثال قائم کی ہے۔  سنگل یوز پلاسٹک عام طور پر ایسی اشیاء ہوتی ہیں جو صرف ایک بار استعمال ہونے کے بعد ضائع کردی جاتی ہیں اور ری سائیکلنگ کے عمل سے نہیں گزرتی ہیں۔ دنیا بھر میں پلاسٹک کے بے تحاشہ استعمال نے کافی خطرہ پیدا کیا ہے، حکومتیں اور مختلف عالمی ریگولیٹری ادارے اسے  روکنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ جب کہ عالمی سطح پر لوگ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئی حل تلاش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، ہندوستان میں فی کس پلاسٹک کی کھپت 11 کلوگرام ہے جب کہ پلاسٹک کی فی کس کھپت کی عالمی اوسط 28 کلوگرام ہے، ہندوستانی ہاؤسنگ کی پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ پر ایک رپورٹ  میں  یہانکشاف ہوا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بھارت نے یکم جولائی 2022 سے ملک بھر میں شناخت شدہ  سنگل یوز پلاسٹک کی اشیاء کی تیاری، درآمد، ذخیرہ اندوزی، تقسیم، فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے، جن کی افادیت کم ہے اور ان میں  کوڑا کرکٹ   کرنے کی زیادہ صلاحیت ہے۔ شناخت شدہ سنگل یوز پلاسٹک آئٹمز کا ذخیرہ، تقسیم، فروخت اور استعمال، جن میں کم افادیت اور کوڑا کرکٹ کی زیادہ صلاحیت ہے، یکم جولائی سے نافذ العمل ہو گئی ہے، ممنوعہ اشیاء کی فہرست میں شامل ہیں ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پلاسٹک کی چھڑیوں کے ساتھ ایئربڈز، غباروں کے لیے پلاسٹک کی چھڑیاں، پلاسٹک کے جھنڈے کینڈی کی چھڑیاں، آئس کریم کی چھڑیاں، سجاوٹ کے لیے پولی اسٹیرین (تھرموکول(، پلاسٹک کی پلیٹیں، کپ، گلاس، کٹلری جیسے کانٹے، چمچ، چاقو، بھوسے، ٹرے، سویٹ بکس کے ارد گرد لپیٹنے یا پیک کرنے والی فلمیں، دعوتی کارڈ، سگریٹ کے پیکٹ، پلاسٹک یا پی وی سی بینرز 100 مائکرون سے کم، اسٹرررز۔ بھارت کے مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں سالانہ 3.5 ملین میٹرک ٹن پلاسٹک کا فضلہ پیدا ہوتا ہے۔ سی پی سی بی نے لکھنؤ ڈمپ سائٹس پر مٹی اور پانی کے معیار پر پلاسٹک کے فضلے کو ٹھکانے لگانے کے اثرات" پر اپنی رپورٹ میں پایا ہے کہ پلاسٹک کے کچرے کو پھینکنے سے مٹی اور زیر زمین پانی کے معیار کو خراب کر سکتا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago