Categories: قومی

ہندوستان کی داخلی سلامتی 2020 میں کنٹرول میں رہی ، وزارت داخلہ امورکی رپورٹ میں خلاصہ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی، 2 مئی</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ملک کو تقریباً تمام محاذوں پر بحران کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر صحت اور اقتصادی شعبوں میں ، وزارت داخلہ  نے کہا کہ ملک کی داخلی سلامتی "کنٹرول میں" رہی۔   وزارت داخلہ جو ملک بھر میں داخلی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے ذمہ دار ہے، نے اپنی حال ہی میں شائع ہونے والی سالانہ رپورٹ 2020-2021 میں یہ انکشاف کیا ہے۔ ملک میں داخلی سلامتی کے مسائل کی تفصیل دیتے ہوئے،ایم ایچ اے نے رپورٹ میں نشاندہی کی کہ اسے وسیع پیمانے پر ملک کے اندرونی علاقوں میں دہشت گردی، بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) یا کچھ علاقوں میں نکسل یا ماؤ ازم، شمال مشرقی علاقوں میں شورش کے طور پر درجہ بندی کیا جا سکتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’سال 2020 کے دوران ملک میں داخلی سلامتی کی صورتحال قابو میں رہی‘‘۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ حکومت ہند نے داخلی سلامتی کو بڑھانے کو ترجیح دی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "داخلی سلامتی کے محاذ پر بنیادی توجہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے،  نارتھ ایسٹ  ریاستوں میں سیکورٹی کے منظر نامے کو بہتر بنانے، بائیں بازو کی انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے اور برقرار رکھنے پر مرکوز ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں صلاحیت سازی کے بارے میں، وزارت نے کہا کہ چونکہ ریاستی پولیس فورس کسی بھی دہشت گردی کے واقعہ کا سب سے پہلے جواب دہندگان ہوتی ہے، ان ریاستی فورسز کی استعداد کار میں اضافہ مرکزی حکومت کی طرف سے انٹیلی جنس جمع کرنے اور دہشت گردی کے واقعات کا جواب دینے کے شعبے میں باقاعدہ تربیت کے ذریعے کیا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق، دہشت گردی میں ملوث دہشت گرد تنظیموں یا افراد کے نام بالترتیب غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے پہلے شیڈول اور فورتھ شیڈول میں درج ہیں، اور یہ کہ مرکزی حکومت نے "42 تنظیموں اور 31 افراد کو دسمبر 2020 تک بالترتیب دہشت گرد تنظیموں اور انفرادی دہشت گردوں کے طور پر قرار دیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے <span dir="LTR">BRICS</span>کے رکن ممالک اور ریاستہائے متحدہ امریکہ جیسے بیرونی ممالک کے ساتھ انسداد دہشت گردی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاسوں میں سرگرمی سے حصہ لیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں بنیاد پرست تنظیموں یا گروہوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھتی ہیں، جن کا ملک کی سلامتی، امن اور عوامی سکون پر اثر پڑتا ہے اور جہاں بھی ضروری ہو قانون کی موجودہ دفعات کے مطابق کارروائی کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ داخلی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) ایکٹ 2008 کے تحت ایک خصوصی ایجنسی کے طور پر تشکیل دیا گیا تھا جو این آئی اے ایکٹ کے شیڈول میں بیان کردہ جرائم کی تحقیقات اور مقدمہ چلانے کے لیے تھا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago