نئی دہلی،26؍ دسمبر
سنٹر فار اکنامکس اینڈ بزنس ریسرچ (سیبر)نے پیر کو کہا کہ ہندوستان کی ترقی کی رفتار سے ملک 2022 میں ورلڈ اکنامک لیگ ٹیبل پر پانچویں مقام سے بڑھ کر 2037 تک عالمی درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر آجائے گا۔
اس نے اپنے سالانہ ورلڈ اکنامک لیگ ٹیبل 2023 میں کہا ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں جی ڈی پی کی سالانہ شرح اوسطاً 6.4 فیصد رہنے کی توقع ہے، جس کے بعد اگلے نو سالوں میں شرح نمو اوسطاً 6.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
کنسلٹنسی نے پیر کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا کہ ترقی کی اس رفتار سے ہندوستان 2022 میں ورلڈ اکنامک لیگ ٹیبل پر پانچویں مقام سے بڑھ کر 2037 تک عالمی درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر آجائے گا۔
سیبر نے کہا کہ ہندوستان میں 2022 میں پی پی پی سے ایڈجسٹ شدہ جی ڈی پی فی کس 8,293 امریکی ڈالر تھی، جس نے اسے کم درمیانی آمدنی والے ملک کے طور پر درجہ بندی کیا۔ اگرچہ زراعت ہندوستانی لیبر مارکیٹ کا ایک بڑا حصہ ملازمت کرتی ہے، سیبر نے کہا کہ ملک کی زیادہ تر اقتصادی سرگرمیوں کا حساب ملک کے خدمات کے شعبے سے ہے، کیونکہ اس کی معیشت نے کئی سالوں میں متنوع اور ترقی کی ہے۔
کنسلٹنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ وبائی بیماری نے جنوبی ایشیائی ملک پر خاص طور پر تباہ کن اثر ڈالا – قطعی طور پر، ہندوستان میں دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ اموات ہوئیں۔ اس کے نتیجے میں، اقتصادی سرگرمیوں میں نمایاں کمی آئی، مالی سال میں پیداوار میں 6.6 فیصد کمی واقع ہوئی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…