ہندوستانی فوج نے اتوار کے روز حوالدار درپن پردھان کو خراج عقیدت پیش کیا جس نے 21 اکتوبر کو سیاچن گلیشیئر پر تعیناتی کے دوران عظیم قربانی دی۔
اگست کے شروع میں، ہندوستانی فوج کی شمالی کمان نے 38 سال بعد ایک فوجی کی لاش برآمد کی، جو 1984 میں ‘ آپریشن میگھ دوت’ کے دوران لاپتہ ہو گیا تھا۔’ آپریشن میگھ دوت’، ہندوستانی مسلح افواج کے آپریشن کا کوڈ نام تھا۔ 38 سال قبل 13 اپریل 1984کو شروع کیا گیا۔
جموں و کشمیر میں سیاچن گلیشیئر پر قبضہ کرنے کے لیے شروع کیا گیا۔ یہ فوجی آپریشن منفرد تھا کیونکہ دنیا کے بلند ترین میدان جنگ میں پہلا حملہ کیا گیا تھا۔ فوجی کارروائی کے نتیجے میں ہندوستانی فوجیوں نے پورے سیاچن گلیشیئر کا کنٹرول حاصل کرلیا۔ ہندوستانی فوج نے کہا کہ لانس نائیک مرحوم چندر شیکھر 29 مئی 1984 سے سیاچن میں لاپتہ تھے۔”ایل این کے (مرحوم( چندر شیکھر کی شناخت شناختی ڈسک کی مدد سے کی گئی تھی جس میں اس کا آرمی نمبر تھا جو مردہ باقیات کے ساتھ الجھا ہوا تھا۔
اس نے مزید کہا کہ فوج کے سرکاری ریکارڈ سے مزید تفصیلات برآمد ہوئی ہیں۔ ہندوستانی فوج کے ریکارڈ کے مطابق آنجہانی سپاہی کو 1984 میں گیونگلا گلیشیر میں آپریشن میگھدوت کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
ہندوستانی فوج کی شمالی کمان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بھارتی فوج کے ایک گشت نے ایل این کے (مرحوم)چندر شیکھر کی لاشیں برآمد کیں جو 29 مئی 1984 سے لاپتہ تھے جب گلیشیئر پر تعینات تھے۔
سیاچن گلیشیئر زمین کا سب سے اونچا میدان جنگ ہے، جہاں 1984 سے ہندوستان اور پاکستان وقفے وقفے سے لڑتے رہے ہیں۔ دونوں ممالک 6,000 میٹر (20,000 فٹ) سے زیادہ کی بلندی پر خطے میں مستقل فوجی موجودگی کو برقرار رکھتے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…