قاہرہنئی دہلی،17نومبر(انڈیا نیریٹو)
بھارت نے شرم الشیخ، مصر میں جاری 27 ویں اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے اپنی طویل مدتی کم اخراج ترقیاتی حکمت عملی پیش کی۔ چوٹی کانفرنس میں، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر بھوپیندر یادو نے بتایا کہ ہندوستان 2032 تک جیواشم ایندھن پر ملک کا انحصار کیسے کم کرے گا۔سمٹ میں شامل ہندوستانی وفد نے کہا کہ ہندوستان نے گلوبل وارمنگ میں بہت کم کردار رہا ہے۔
بھارت میں دنیا کی آبادی کا 17 فیصد ہونے کے باوجود، گرین ہاو¿س گیسوں کا اخراج بہت کم رہا ہے۔ وہیں ، بھارت نے کوپ27 میں کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے، بھارت کم کاربن کے اخراج کے طریقوں پر زور دیتارہا ہے۔ قومی حالات کے مطابق مضبوطی سے ان پر عمل پیرابھی ہے۔ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر بھوپیندر یادو نے موسمیاتی تبدیلی پر سمٹ میں کہا کہ ہندوستان جیواشم ایندھن پر انحصار کم کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ ہندوستان نے پاور سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے 2032 تک گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کو تیزی سے بڑھانے، الیکٹرولائزر مینوفیکچرنگ کی صلاحیت اور تین گنا جوہری صلاحیت بڑھانے کے اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر بنانے میں سرگرم عمل ہے۔ ہندوستان الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دے رہا ہے۔ اسی وقت، 2025 تک،جواشیم فیول پیٹرول میں 20 فیصد ایتھنول کی ملاوٹ کا ہدف ہے۔
کوئلے، پیٹرول اور ڈیزل کے بجائے قابل تجدید توانائی کے استعمال میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔نیشنل ہائیڈروجن مشن کے ساتھ، ہندوستان گرین ہائیڈروجن توانائی کا مرکز بن جائے گا۔بائیو فیول کو فروغ دیا جائے گا۔ الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو بڑھانے پر زور دیا جائے گا۔اسمارٹ شہروں، گرین بلڈنگ کوڈ اور سوکھے اورگیلے کچرے کے بہتر انتظام پر زور دیا جائے گا۔جنگلات اور درختوں کا احاطہ بڑھانے پر زور دیا جائے گا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…