، ’’ہمارے نوجوانوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ مستقبل کا ہندوستان کیسا ہوگا۔ موسمیاتی تبدیلی ہمارے کسانوں اور باقی سب کو متاثر کرتی ہے۔ پگھلنے والے گلیشیئرز کے ساتھ کیا کرنا ہے، اور موسمیاتی تبدیلی کا انحصار ہمارے نوجوانوں پر ہے۔‘‘
جناب انوراگ ٹھاکر نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمیں ہندوستان کو ہر میدان میں آگے لے جانا ہے۔ 2014 سے، ان 8 سالوں میں مرکزی حکومت نے گزشتہ 70 سالوں کے مقابلے پورے ہندوستان میں مزید آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، میڈیکل کالج، ایمس بنائے ہیں۔ مرکزی حکومت نے تریپورہ کو ایک بڑا ہوائی اڈہ، نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی، ہاکی کے لیے سنتھیٹک میدان بھی دیا۔ ہم تریپورہ کے سبھی آٹھ اضلاع میں انڈور اسٹیڈیم بنائیں گے۔ تمام اسٹیڈیم میں 15 سے 20 کھیل کھیلنے کی سہولت ہو گی۔ ہمیں ہر ضلع، ہر شہر سے جمناسٹ اور کھلاڑیوں کی ضرورت ہے۔‘‘
آزادی کے 100 سال بعد کے ہندوستان کا تصور کرتے ہوئے وزیر موصوف نے مزید کہا، ’’دوستو، ملک نے آزادی کے 75 سال مکمل کر لیے ہیں۔ ہم آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں اور اگلے 25 سال کے بعد جب ہندوستان آزادی کے 100 سال کا جشن منائے گا تب ہم صحیح معنوں میں سنہری دور میں داخل ہوں گے۔ہمارا یوگا، موسیقی، سنیما، روحانیت وغیرہ ہمارے سافٹ پاور ہیں اور ہمیں ہندوستان کے سافٹ پاور کو آگے بڑھانا ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ آج دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں کے سی ای او ہندوستانی ہیں۔ ‘‘
دہشت گردی پر مودی حکومت کی پالیسیوں کو فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں ہم نے دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن پالیسی اپناتے ہوئے واضح قدم اٹھائے۔ علیحدگی پسندی کی بھی شکست ہوئی ہے۔ شمال مشرق کی شورش میں 89 فیصد کمی آئی ہے۔ آج بیشتر علاقوں سے افسپا واپس لے لیا گیا ہے۔ ریکارڈ امن معاہدے ہوئے ہیں۔ اسی طرح جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو ختم کر دیا گیا، جہاں کسی زمانے میں دہشت گرد ہمیں ترنگا لہرانے کی اجازت نہیں دیتے تھے۔ آج کشمیر کی ہر گلی میں ترنگا لہرایا جاتا ہے۔ ایک بھارت شریشٹھا بھارت کا خواب اب پورا ہو رہا ہے۔
پروگرام کے آخر میں جناب ٹھاکر نے تمام نوجوانوں کو تبدیلی کے ایجنٹ بننے کی دعوت دی اور کہا کہ ’’اس بات کو ہمیشہ یاد رکھیں، ’بیلٹ (ووٹ) بلیٹ (گولی) سے زیادہ طاقتور ہے‘۔ آئیے مل کر ملک کو آگے بڑھائیں، زندگی میں ہمیشہ آگے بڑھیں، کبھی مایوس نہ ہوں۔ آئیے ایک ٹیم کے طور پر مل کر کام کریں۔‘‘
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…