اندور، 31 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
شہر کے شری بالیشور مہادیو جھولے لال مندر کے باوڑی حادثے میں اب تک 35 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جب کہ 20 سے زیادہ لوگوں کو باوڑی سے نکال کر مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایک اور شخص تاحال لاپتہ ہے جس کی تلاش جاری ہے۔
جمعرات کو رام نومی کے موقع پر یہاں پوجا کی جا رہی تھی۔ 11:30 بجے ہون شروع ہوا۔ مندر کے احاطے کے اندر، 60 سے زیادہ لوگ باوڑی کی گرڈر فرشی سے بنی چھت پر بیٹھے تھے۔ تب ہی چھت بھربھراکر گر گئی اور سب گہرے کنویں میں گر گئے۔ یہ مندر تقریباً 60 سال پرانا ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور انتظامی اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ جمعرات کو دیر گئے باوڑی کنویں سے کل 30 افراد کو نکالا گیا، جن میں سے 14 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
اس کے بعد باوڑی کنویں کا پانی خالی ہونے کے بعد رات بھر ریسکیو آپریشن جاری رہا۔ دیر رات 12 بجے سے 1:30 بجے کے درمیان مزید 16 لاشیں نکالی گئیں۔ اس کے بعد صبح کچھ لوگوں کی لاشیں نکالی گئیں۔ فی الحال ریسکیو جاری ہے۔ ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف اور فوج کے جوانوں نے بھی مورچہ سنبھال لیا ہے۔ انتظامیہ کی کئی ٹیمیں بھی ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔
اندور کے ڈویژنل کمشنر ڈاکٹر پون شرما نے بتایا کہ اس حادثے میں اب تک 35 اموات کی تصدیق ہو چکی ہے۔ امدادی کام ابھی بھی جاری ہے۔ اب تک 18 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے واقعے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کو فی کس 5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ زخمیوں کے علاج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…