قومی

سمندرمیں تیرتا چھوٹا سا شہر ہے دیسی ساختہ طیارہ بردار بحری جہاز وکرانت

طیارہ بردار جہاز میں جدید ترین طبی آلات کی سہولیات کے ساتھ جدید ترین میڈیکل کمپلیکس

عملے کے تقریباً 1600ارکان کے لئے ڈیزائن کئے گئے جہاز میں تقریباً 2200 کمپارٹمنٹس

نئی دہلی، 02 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)

 بحریہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا  ملککا پہلا دیسی ساختہ طیارہ بردار بحری جہاز وکرانت سمندر میں تیرتے ہوئے ایک چھوٹے سے شہر کی طرح ہے۔ تقریباً دو فٹ بال کے میدانوں کے برابر  اس جنگی بحری جہاز میں تقریباً 2200 کمپارٹمنٹ ہیں، جنہیں عملے کے تقریباً 1600 ارکان کے لیے ڈیزائن کیا گیاگیاہے۔ طیارہ بردار بحری جہاز میں جدید ترین طبی آلات کی سہولیات کے ساتھ 16 بستروں پر مشتمل جدید ترین میڈیکل کمپلیکس بھی ہے۔

بحری جہاز’وکرانت’کی کمیشننگ  نہ صرف ملک کی دفاعی تیاریوں کو مضبوط کرنے کی طرف ایک اور قدم ہے بلکہ 1971 کی جنگ کے دوران ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت بھی ہے۔ وکرانت کا مطلب ہے فاتح اور بہادر۔ باوقار آئی اے سی  کی بنیاد اپریل 2005 میں سیریمونیل اسٹیل کٹنگ کی تقریب کے ساتھ مضبوطی سے رکھی گئی۔ اس کے بعد جہاز کے ہل کی تعمیر کا کام آگے بڑھایا گیا اور فروری 2009 میں جہاز کی کیل۔لیئنگ کی گئی۔ جہاز کی تعمیر کا پہلا مرحلہ اگست 2013 میں جہاز کی کامیاب لانچنگ  کے ساتھ مکمل ہوا۔

جہاز میں تقریباً 2200 کمپارٹمنٹس ہیں جو کہ عملے کے تقریباً 1600 ارکان کے لیے بنائے گئے ہیں، جن میں خواتین افسران اور ملاحوں کے لیے خصوصی کیبن بھی شامل ہیں۔ طیارہ بردار بحری جہاز میں جدید ترین میڈیکل کمپلیکس ہے جس میں جدید ترین طبی آلات کی سہولیات ہیں جن میں خاص طور پر  ماڈیولر آپریشن تھیٹرز، ایمرجنسی ماڈیولر آپریشن تھیٹرز، فزیو تھراپی کلینک، آئی سی یو، لیبارٹریز، سی ٹی اسکینر، ایکسرے مشینیں، ڈینٹل کمپلیکس، آئسولیشن وارڈز اور ٹیلی میڈیسن کی سہولیات وغیرہ شامل ہیں۔

سمندری ٹرائلس کے دوران جہاز کے مختلف آپریٹنگ حالات کے لئے جنگی مشقین،  مین پروپلشن، پاور جنریشن اور ڈسٹری بیوشن (پی جی ڈی)، جہاز کے نیویگیشن اور کمیونیکیشن سسٹمز، پروپلشن مشینری کی جانچ، الیکٹریکل اور الیکٹرانک سویٹس، ڈیک مشینری، لائف سپورٹ آلات، بیشتر آلات کی مربوط جانچ، سسٹم اور دیگر ذیلی آلات کی جانچ  بشمول جہاز کی کارکردگی کے کئی جہتیں شامل ہیں۔ان سبھی ٹرائلزنے ہندوستانی بحریہ کی ٹیموں اور عملے کو مطمئن کیا ہے۔

ایئر کرافٹ کیریر کی تعمیر کا تجربہ رکھنے والے دیگر ترقی یافتہ ممالک کے ذریعہ اپنا ئی جا رہی مقبول روایات کے مطابق فکسڈ ونگ ایئر کرافٹ کے ڈیک انٹیگریشن ٹرائل اور ایوی ایشن فیسیلٹی کمپلیکس کا استعمال کیا جائے گا۔فلائٹ سیفٹی سمیت جہاز کی آپریشنل کمانڈ اور کنٹرول  بحریہ کے پاس ہوگی۔ ‘وکرانت’ بڑی تعداد میں دیسی سازوسامان اور مشینری ہے، جس میں ملک کے معروف صنعتی گھرانوں جیسے بی ای ایل،بھیل، جی آرایس ای، کیلٹران، کرلوسکر، ایل اینڈ ٹی،وارٹ سیلا انڈیا وغیرہ کے 100 سے زیادہ  ایم ایس ایم ای  شامل ہیں۔

دیسی طور پر تیا ر کرنے  کی کوششوں سے ذیلی صنعتوں کی ترقی ہوئی ہے، اس کے علاوہ 2000سی ایس ایل اہلکاروں اور ذیلی صنعتوں میں تقریباً 13000 ملازمین کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں اور اس طرح ملک کی معیشت کو فروغ ملا ہے۔ دیسی طیارہ بردار بحری جہازوں کی تیاری میں بحریہ، ڈی آر ڈی اواور سیل کے درمیان شراکت نے ملک کو جنگی جہاز اسٹیل کے حوالے سے خود کفیل بننے کے قابل بنایا ہے۔ پروجیکٹ کا دیسی مواد تقریباً 76 فیصد ہے۔ طیارہ بردار بحری جہازوں کی دیسی مینوفیکچرنگ ‘آتم نربھر بھارت’ اور ‘میک ان انڈیا’ پہل کے لیے ملک کی کوششوں کی ایک روشن مثال ہے۔

‘وکرانت’ کی بحریہ میں شمولیت قوم کے لیے ایک قابل فخر اور تاریخی لمحہ ہے، جو بحر ہند میں میری ٹائم سیکورٹی کو فروغ دینے کے لیے صلاحیت کو بڑھانے میں ملک کے جوش کا حقیقی ثبوت ہے۔ یہ جنگی جہاز خطے میں امن اور استحکام کے لیے ہندوستانی بحریہ کے غیر متزلزل عزم کو ظاہر کرے گا۔ ‘وکرانت’ کی کمیشننگ نہ صرف ملک کی دفاعی تیاریوں کو مضبوط کرنے کی طرف ایک اور قدم ہے بلکہ 1971 کی جنگ کے دوران ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت بھی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago