نئی دلی۔ 26؍ دسمبر(انڈیا نیریٹو)
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ڈاکٹروں اور آئی ایم اے کے ممبران پر زور دیا کہ وہ کووڈ۔ 19 کے بارے میں مستند معلومات پھیلاتے رہیں۔
ڈاکٹروں اور انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداداران کے ساتھ ایک بات چیت میں انہوں نے کہا کہآپ کووڈ 19 کے خلاف ملک کی لڑائی کے دوران ہمارے سفیر رہے ہیں۔ میں آپ کے تعاون کی قدر کرتا ہوں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی بے لوث لگن اور خدمات کو سلام کرتا ہوں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ عوام کوکووڈ۔ 19 بیماری کے مختلف پہلوؤں اور اس کی روک تھام اور انتظامی پہلوؤں کے بارے میں آگاہی دے کر گمراہیوں کو روکنے کے لیے ہمارے شراکت دار اور سفیر بنیں۔
انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ڈاکٹر اس لڑائی میں لگن سے کام کرتے رہیں گے، جیسا کہ وہ اب تک کرتے رہے ہیں۔”اگرچہ چوکنا رہنا اور ماسک پہننے سمیت کووڈ کے مناسب رویے کی پیروی کرنا ضروری ہے، لیکن یہ بھی اتنا ہی اہم ہے کہ کسی بھی گمراہی کو روکا جائے اورکووڈ۔ 19 پر صرف مستند اور تصدیق شدہ معلومات کا اشتراک کیا جائے۔ مرکزی وزارت صحت کووڈ کی روک تھام اور انتظام کے مختلف پہلوؤں پر معلومات کا اشتراک کر رہی ہے۔ میں ہر ایک سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ صرف تصدیق شدہ معلومات تک رسائی حاصل کریں اور اس کا اشتراک کریں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیں۔
یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج اس وقت کہی جب انہوں نے ملک بھر سے تقریباً 100 ڈاکٹروں اور انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے ارکان سے بات چیت کی۔ڈاکٹر منڈاویہ نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ قیاس آرائیوں سے گریز کریں اور عوام کے ساتھ صرف درست معلومات کا اشتراک کریں۔
انہوں نے کہا کہ “ہمارے شہری مشورے کے لیے ہمارے کووڈجنگجوؤں کی طرف دیکھتے ہیں اور عالمی سطح پرکووڈ کے معاملوں میں حالیہ اضافے کی وجہ سے، یہ ہمارے ماہرین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ درست معلومات کا اشتراک کریں تاکہ افواہوں، غلط فہمیوں اور اس کے نتیجے میں خوف کو روکا جا سکے۔
” انہوں نے شہریوں کو کووڈ۔ 19 کے اعداد و شمار کی موجودہ صورتحال، ویکسینیشن پروگرام اور حکومتی کوششوں کے بارے میں آگاہ کر کے ان میں گھبراہٹ کے معمولی احساس کو بھی کم کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے ‘ ٹیسٹ ٹریک-ٹریٹ-ویکسینیٹ اور کوویڈ مناسب رویے کی پابندی’ اور کمزور گروپوں کے لیے احتیاطی خوراک کے استعمال پر زور دیا۔
انہوں نے زور دیا کہ صرف اسی طرح ہم مسلسل اجتماعی کوششوں کے ذریعے اب تک حاصل ہونے والے فوائد کو محفوظ رکھ سکیں گے۔کل کی منصوبہ بندی کی گئی موک ڈرل کے بارے میں بتاتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے اس بات پر زور دیا کہ “اس وبائی مرض سے نمٹنے کے ہمارے سابقہ تجربے کی بنیاد پر، ہم کئی مشقیں کر رہے ہیں، ایسی ہی ایک موک ڈرل ہے جو کل پورے ملک میں ہو گی۔ اس طرح کی مشقیں ہماری آپریشنل تیاریوں میں مدد کریں گی، اگر کوئی خلا ہے تو پُر کرنے میں مدد کریں گی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…