Categories: قومی

جل جیون مشن نے 50 فیصد تکمیل کا سنگ میل حاصل کیا

<p>
 </p>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ہر دیہی گھر کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے مد نظر، ملک نے 50 فیصد دیہی گھرانوں کو نلکے کے پانی کے کنکشن تک رسائی کا سنگ میل حاصل کیا ہے۔ گوا، تلنگانہ، انڈمان و نیکوبار جزائر، دادر و نگر حویلی اور دمن اینڈ دیو، پڈوچیری اور ہریانہ پہلے ہی 100 فیصد گھریلو کنکشن حاصل کر چکے ہیں۔ پنجاب، گجرات، ہماچل پردیش اور بہار میں 90 فیصد سے زیادہ کوریج ہے اور وہ ’ہر گھر جل‘ کا درجہ حاصل کرنے کی طرف تیزی سے گامزن ہیں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">مہاتما گاندھی کے خواب، ”گرام سوراجیہ“ حاصل کرنے کے اقدام کے طور پر، جل جیون مشن کا مقصد پنچایتی راج اداروں اور کمیونٹیوں کو شروع سے ہی پانی کی فراہمی کی اسکیموں میں شامل کرکے انہیں با اختیار بنانا ہے۔ ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں میں پھیلے 9.59 کروڑ سے زیادہ دیہی گھرانوں کو ان کے احاطے میں پانی مل رہا ہے۔ ان گھرانوں کی خواتین اور لڑکیاں اب پانی کی تلاش میں شدید گرمی، بارش اور برفباری میں طویل فاصلے تک پیدل چلنے کی صدیوں پرانی مشقت سے آزاد ہیں۔ ’ہر گھر جل‘ مرکزی حکومت کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے، جسے وزارت جل شکتی کے تحت جل جیون مشن نے ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کے ساتھ شراکت میں نافذ کیا ہے تاکہ 2024 تک ہر دیہی گھر میں نلکے کے پانی کے کنکشن کو یقینی بنایا جا سکے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015TXL.jpg" id="_x0000_i1025" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015TXL.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 139.8pt; width: 310.8pt;" /></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">2019 میں جل جیون مشن کے آغاز کے وقت، صرف 3.23 کروڑ گھرانوں یعنی 17 فیصد دیہی آبادی کو نلکوں کے ذریعے پینے کے پانی تک رسائی حاصل تھی۔ روزمرہ کی گھریلو ضروریات کے لیے پانی کے انتظام کا بوجھ زیادہ تر خواتین اور نوجوان لڑکیوں پر پڑا۔ یہ بتانے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں کہ گرمیوں میں لڑکیوں کی اسکول میں حاضری نمایاں طور پر کم تھی جب پانی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کی وجہ سے متعدد دوروں کی ضرورت پڑتی تھی۔ جل جیون مشن کے آغاز اور ان کے احاطے میں نل کے پانی کے کنکشن تک رسائی میں بہتری کے بعد، اس سلسلے میں کافی بہتری دیکھی گئی ہے۔ 27.05.2022 تک، 108 اضلاع، 1,222 بلاکس، 71,667 گرام پنچایتیں اور 1,51,171 گاؤں "ہر گھر جل" بن چکے ہیں، جہاں تمام دیہی گھرانوں کو نلکوں کے ذریعے پینے کا پانی فراہم کیا گیا ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اس سال جب ملک ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ منا رہا ہے، ’واش پربدھ گاؤں‘ کو حاصل کرنے کے اقدام میں پینے کے پانی سے متعلق مسائل پر بات چیت اور غور و خوض کرنے کے لیے ملک کے طول و عرض میں خصوصی گرام سبھائیں بلائی جا رہی ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ماضی میں متعدد مواقع پر سرپنچ اور پانی سمیتیوں کے ممبران سے خطاب کیا اور ان سے بات چیت کی اور انھیں اس پروگرام کی ذمہ داری لینے کی ترغیب دی کیونکہ وہ ’ہر گھر جل‘' کے تحت بنائے گئے پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کے حتمی محافظ ہیں۔</span></span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago