Categories: قومی

جل جیون مشن: انڈمان اور نکوبار نے اپنا سالانہ لائحہ عمل پیش کیا؛ مشن کی روح’سروس ڈلیوری‘پر توجہ مرکوز کی

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نئی دہلی، 08 مئی 2021: </span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">مرکز کے زیر انتظام علاقے انڈمان اور نکوبار جزائر نےویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے اپنا جل جیون سالانہ لائحہ عمل (2021۔22) پیش کیا جس میں مالی برس 2021۔22 کے لئے کاروائی منصوبہ طے کیا گیا ہے۔ عالمی یوم آب 22 مارچ 2021 کو انڈمان اور نکوبار جزائر کو نل کے ذریعہ پانی کنکشن کے ساتھ 100 فیصددیہی کنبوں پر احاطہ کرنے والا مرکز کا زیر انتظام علاقہ قرار دیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انڈمان اور نکوبار جزائر گوا اور تلنگانہ کے بعد 100 فیصد دیہی کنبوں کو نل کے ذریعہ پانی کا کنکشن فراہم کرنے والی ملک کی تیسری ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بن گیا۔ مرکز کے زیر انتظام اس علاقے کے تین اضلاع کے 9 بلاکوں کے 266 مواضعات میں 62 ہزار دیہی کنبے آباد ہیں۔ انڈمان اور نکوبار جزائر کےذریعہ تمام 368 اسکولوں، 558 آنگن واڑی مراکز اور 292 عوامی اداروں کو پائپ کے ذریعہ پینے کا پانی فراہم کرایا گیا ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اگست 2019 میں وزیر اعظم کے اعلان کردہ اولوالعزم پروگرام جل جیون مشن ریاستوں کی شراکت داری میں زیر نفاذ ہے  جس کا مقصد 2024 تک ملک میں ہر ایک دیہی کنبے کو نل کے ذریعہ پانی کا کنکشن  فراہم کرانا ہے۔ اس کے اعلان کے بعد سے لے کر مرکزی اور ریاستی حکومتیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ ’ہر گھر جل‘ کو یقینی بنانے کے لئے مل جل کر کام کر رہی ہیں۔ جل جیون مشن کے آغاز کے وقت، تقریباً 3.23 کروڑ دیہی گھرانوں (17 فیصد) کے پاس نل کے ذریعہ پانی کا کنکشن موجود تھا، اور تب سے لے کر اب تک، گذشتہ 19 مہینوں میں، کووِڈ۔19 وبائی مرض کے باوجود 4.17 کروڑ دیہی گھرانوں  کو نل کے ذریعہ پانی کا کنکشن فراہم کرایا جا چکا ہے۔ جس کےنتیجے میں، ملک میں 7.40 کروڑ (38.6 فیصد) دیہی گھرانوں کو ان کے گھروں میں پینے کا پانی حاصل ہو رہا ہے۔ چونکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے انڈمان اور نکوبار کے 100 فیصد دیہی گھرانوں کو نل کے ذریعہ پانی کے کنکشن فراہم کرائے جا چکے ہیں، اس لیے اس امر کو یقینی بنانا اہم ہے  کہ ہر گھر میں بغیر کسی رکاوٹ کے، باقاعدہ اور طویل المدت بنیاد پر نل کے ذریعہ پانی کا کنکشن حاصل ہو۔ اس کا مطلب ہے کہ اب مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ کی توجہ ’سروس ڈلیوری‘پر مرکوز ہے، جو کہ جل جیون مشن کی روح ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">سالانہ لائحہ عمل (2021۔22)میں، مرکز کے زیر انتظام علاقے کا منصوبہ 266 مواضعات میں  اپنی تکمیل شدہ اسکیموں کی پائیداری پر توجہ مرکوز کرنے کا ہے۔اس کے علاوہ، پانی کی کوالٹی کی دیکھ ریکھ اور نگرانی (ڈبلیو کیو ایم ایس)</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کو مضبوطی فراہم کرنے، پانی کی سپلائی کی اسکیموں کی اندازہ کاری اور نگرانی کے لئے سینسر پر مبنی آئی او ٹی، اس کے علاوہ گرے واٹر مینجمنٹ اور پانی کے تحفظ، پانی کے منصفانہ استعمال، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ اور ری ۔یوز وغیرہ جیسے پانی کی انتظام کاری کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں عوام کے درمیان بیداری  کرنے کی غرض سے آئی ای سی سرگرمیوں پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> مرکز کے زیر انتظام علاقے سے گڑھوں کو خشک کرکے اور زراعت، جنگلات  اور باغبانی کےمقاصد کے لئے پانی کے ازسر نو استعمال کے توسط سے گرے واٹر مینجمنٹ پر زور دینے کے لئے اپیل کی گئی تھی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جے جے ایم کے تحت ہراول دستے کے کارکنان کی شراکت داری کے ساتھ ساتھ مقامی برادری کی شرکت کے توسط سے پانی کی کوالٹی کی نگرانی کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ ہر ایک گاؤں میں 5 افراد، خواتین کو ترجیح کے ساتھ، کو تربیت فراہم کی جاتی ہے تاکہ پانی کی کوالٹی کی جانچ کے لئے فیلڈ ٹیسٹ کٹ (ایف ٹی کے) کا استعمال کیا جا سکے۔ فزیکل اور کیمیکل معیارات کے لئے سال میں ایک مرتبہ ہر ایک وسیلے کی جانچ کی ضرورت ہوتی ہے اور جراثیمی آلودگی کی جانچ کی ضرورت دو مرتبہ ہوتی ہے۔ ریاستوں کے عوامی صحتی انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ / دیہی آبی سپلائی کا شعبہ گھروں کو صاف ستھرے پینے کے پانی کی سپلائی کو یقینی بناتے ہیں اور تجربہ گاہوں میں جانچ کرکے باقاعدہ طور پر پانی کی کوالٹی کی نگرانی کرتے ہیں۔ ایف ٹی کے جانچ میں تمام مکھیہ سیویکا، آنگن واڑی کارکنان، اور ہر ایک پنچایت میں 5 خواتین کو تربیت فراہم کی گئی۔ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) کے تحت 75 پلمبروں کو بھی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جے جے ایم کے تحت ایم جی این آر ای جی ایس، ایس بی ایم، پی آر آئی کو 15ویں مالی کمیشن کے تعاون، سی اے ایم پی اے فنڈ، لوکل ایریا ڈیولپمنٹ فنڈ، وغیرہ  جیسے مختلف پروگراموں کو ملا کر سبھی دستیاب وسائل کو حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ کمیٹی نے مشورہ دیا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کو گرے واٹر مینجمنٹ اور آبی تحفظ کے لئے اپنے مجموعی فنڈ کا استعمال کرنا چاہئے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انڈمان اور نکوبار جزائر کی انتظامیہ جل جیون مشن کو عوامی تحریک میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس مقصد کی حصولیابی کے لئے مرکز کے زیر انتظام علاقے نے 2020۔21 میں جنوبی انڈمان ،شمال   اور وسطی انڈمان میں 14 مقامات پر نکڑ ناٹکوں کا اہتمام کیا۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ نے پوسٹر اور ویڈیو بنانے کے مقابلوں کا اہتمام کیا اور لوگوں میں بیداری پیدا کرنے اور عوامی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے ہورڈنگ اور بینر لگائے۔ آبی تحفظ اور بیداری پر ہندی اور انگریزی میں بچوں کے لئے تقریباً 1000 کتابیں شائع کی گئیں اور تقسیم کی گئیں تاکہ اسکولی بچوں میں بیداری کا احساس پیدا کیا جا سکے۔ 2021۔22 میں انتظامیہ کا منصوبہ بڑے پیمانے پر اسی طرح کی آئی ای سی سرگرمیاں انجام دینے کا ہے تاکہ لوگوں کو مزی بیدار کیا جا سکے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">مشن کے تحت، 2021۔22 میں، جے جے ایم کے لئے 50011 کروڑ روپئے کے بقدر بجٹی تخصیص کے علاوہ، پانی اور صفائی ستھرائی ، میچنگ اسٹیٹ شیئر اور باہری امداد والے اور ریاستی فنڈ سے چلنے والے پروجیکٹوں کے لئے، آر ایل بی/پی آر آئی سے وابستہ 15ویں مالی کمیشن تعاون کے تحت 26940 کروڑ روپئے کے بقدر کا یقینی فنڈ بھی موجود ہے۔اس طرح، 2021۔22 میں، دیہی گھرانوں کو نل کے ذریعہ پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے پر ملک میں ایک لاکھ کروڑ روپئے کے بقدر سرمایہ کاری منصوبہ وضع کیا گیا ہے۔ اتنی زبردست سرمایہ کاری دیہی معیشت کو تقویت بہم پہنچانے میں مددگار ثابت ہوگی اور اس سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملنے کے ساتھ ساتھ خواتین اور لڑکیوں کی مشقت بھی ختم ہوگی ،اور اس طرح یہ دیہی بھارت کے لئے وردان ثابت ہوگی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><br />
</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0in 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
 </p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago